Maktaba Wahhabi

89 - 332
عقیدہ پہلے یا حاکمیت یہی سوال ایک مصری مؤلف و مفکر جناب محمد قطب صاحب سے دارالحدیث مکہ مکرمہ میں ان کے لیکچر کے بعد یوں کیا گیا: سوال : … شیخ صاحب بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اسلام کا نفاذ حکومت حاصل کرکے ہوگا، جبکہ دوسروں کا خیال ہے کہ اس کا طریقہ عقیدہ کی اصلاح اور اجتماعی تربیت ہے، تو ان دونوں میں زیادہ درست مؤقف کس کا ہے؟ جواب : ... اس کرۂ ارضی پر اسلام کی حاکمیت کیسے ہوگی جب داعیان کرام عقیدہ کی اصلاح نہیں کریں گے، صحیح ایمان نہیں لائیں گے، اس دین میں ان کی آزمائش نہ ہوگی اور وہ اس پر صبر نہیں کریں گے؟ وہ اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے، تب زمین پر اللہ کے دین کا غلبہ ہوگا۔ یہ بہت واضح بات ہے، حاکم آسمان سے تو نہیں اُترے گا۔ آسمان سے ہر چیز آتی ہے مگر بشر کی کوششیں اس میں شامل ہوتی ہیں ، جس کو اللہ نے بندوں پر فرض کیا ہوا ہے۔ ﴿ وَلَوْ یَشَائُ اللَّہُ لَانْتَصَرَ مِنْہُمْ وَلَکِنْ لِیَبْلُوَ بَعْضَکُمْ بِبَعْضٍ﴾[محمد:۴] ’’ اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو اکیلا ہی ان سے بدلہ لے لیتا مگر (جہاد اس لیے فرض ہوا) تاکہ تم میں سے بعض کو دوسروں کے ذریعے آزمائے۔ ‘‘ تو لازمی طور پر ہمیں اصلاحِ عقیدہ سے کام شروع کرنا چاہیے اور اپنی نسل کی توحید پر تربیت کرنی چاہیے۔ ایسی نسل تیار کرنی چاہیے جو اللہ کے راستہ میں آزمائی جائے تو صبر کرنا جانتی ہو، جیسے کہ پہلی نسل (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ) نے صبر کرکے دکھایا تھا۔
Flag Counter