Maktaba Wahhabi

91 - 332
’’ جو شخص اس حال میں مرا کہ وہ اللہ کے سوا کسی دوسرے کو پکارتا تھا وہ جہنم میں جائے گا۔ (اس لیے کہ اللہ کا ہمسر، برابر والا ہے ہی نہیں ۔) ‘‘ اور اس بات کی دلیل کہ غیراللہ (مردے اور غائب لوگ) کو پکارنا شرک ہے۔ اللہ کا یہ فرمان ہے: ﴿ وَالَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ مَا یَمْلِکُونَ مِنْ قِطْمِیرٍ o إِنْ تَدْعُوہُمْ لَا یَسْمَعُوا دُعَائَکُمْ وَلَوِ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا لَکُمْ وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکْفُرُونَ بِشِرْکِکُمْ وَلَا یُنَبِّئُکَ مِثْلُ خَبِیرٍ o﴾ [فاطر:۱۳۔۱۴] ’’ وہ ہستیاں جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ قطمیر (کھجور کی گٹھلی پر باریک چھلکا) کے بھی مالک نہیں اگر تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنتے اور اگر وہ سن لیتے تو جواب نہ دے پاتے۔ قیامت کے دن تمہارے اس شرک کا انکار کردیں گے اور اللہ خبیر جیسا کوئی دوسرا بات نہیں بتاسکتا۔ ‘‘ (۲) ۔۔۔ ۔شرک کی دوسری قسم … اللہ کی صفات میں شرک: اللہ تعالیٰ عالم الغیب ہے، یہ اس کی صفت ہے۔ اب اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ انبیاء و اولیائِ کرام بھی اللہ جیسا علم رکھتے ہیں ، تو یہ شرک اکبر ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَا إِلَّا ہُوَ ﴾ [الانعام:۵۹] ’’ اور اس کے پاس غیب کی چابیاں ہیں ، جن کو صرف وہی جانتا ہے۔ ‘‘ (۳) ۔۔۔۔ شرک اکبر کی تیسری قسم … محبت کا شرک: یعنی اولیاء وغیرہ سے اللہ جیسی محب کرنا، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّہِ اَنْدَادًا یُحِبُّونَہُمْ کَحُبِّ اللَّہِط وَالَّذِینَ آمَنُوا اَشَدُّ حُبًّا لِلَّہِط وَلَوْ یَرَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا اِذْ یَرَوْنَ الْعَذَابَ أَنَّ الْقُوَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا وَّأَنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعَذابِ o﴾ [البقرۃ:۱۶۵]
Flag Counter