Maktaba Wahhabi

102 - 234
باب: ما جاء فی حمایۃ المصطفٰی صلی اللّٰه علیہ وسلم جناب التوحید و سد کل طریق یوصل الی الشرک باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توحید کی حفاظت ؛اور شرک بننے والی ہر راہ کو بند کرنا [اس باب میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن اقوال و اعمال کی، جو عقیدئہ توحید میں نقص و اضمحلال کا باعث بنتے ہیں، کس طرح بیخ کنی کی اور شجر توحید کی آبیاری کیلئے کیا کیا کوششیں فرمائیں]۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿لَقَدْ جَائَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ فَاِنْ تَوَلَّوْ فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰهُ لَآ اِلٰــہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَ ھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ﴾ ’’تمہارے پاس ایک رسول آیا ہے جو تم ہی میں سے ہے۔ تمہارا نقصان اُس پر شاق ہے، تمہاری فلاح کا وہ حریص ہے، مؤمنوں پر وہ شفیق اور رحیم ہے۔ اگر وہ آپ سے منہ پھیرتے ہیں توآپ فرما دیجیے: میرے لئے اللہ بس کافی ہے۔ کوئی معبود نہیں مگر وہی(اللہ)، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ مالک ہے عرش عظیم کا۔‘‘ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ قُبُوْرًا وَلَا تَجْعَلُوْا قَبْرِیْ عِیْدًا وَ صَلُّوْا فَاِنَّ صَلٰوتَکُمْ تَبْلُغُنِیْ حَیْثُ کُنْتُمْ۔))[1] ’’ تم اپنے گھروں کو(نماز، دعا اور تلاوت قرآن ترک کرکے)قبرستان نہ بنا نہ میری قبر کو میلہ گہ بنانا اور تم جہاں بھی ہو مجھ پر درود و سلام بھیجو، تمہارے درود و سلام مجھے پہنچ جاتے ہیں تم جہاں بھی ہو۔‘‘ حضرت زین العابدین علی بن حسین رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ہے: ((اَنَّہٗ رَاٰی رَجُلًا یَجِیْئُ اِلٰی فُرْجَۃٍ کَانَتْ عِنْدَ قَبْرِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَیَدْخُلُ فِیْھَا فَیَدْعُوْ فَنَھَاہُ وَ قَالَ اَلَآ اُحَدِّثُکُمْ حَدِیْثًا سَمِعْتُہٗ مِنْ اَبِیْ عَنْ جَدِّیْ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ لَا تَتَّخِذُوْا قَبْرِیْ عِیْدًا وَّ لَا بُیُوْتَکُمْ قُبُوْرًا وَ صَلُّوْا عَلَیَّ فَاِنَّ تَسْلِیْمُکُمْ یَبْلُغُنِیْ اَیْنَ کُنْتُمْ)) [2]
Flag Counter