بابُ: مَا جَآئَ فِی السِّحر
باب: جادو کا بیان[1]
اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:
﴿وَ لَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرَاہُ مَا لَہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنْ خَلاَقٍ﴾(البقرۃ: ۱۰۲)
’’یقیناً وہ جانتے تھے؛ جو اس چیز کا خریدار بنا اس کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کی بابت فرمایا:
﴿یُؤْ مِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وِالطَّاغُوْتِ﴾[النساء 51]
’’ وہ جادو اور شیطان پر ایمان رکھتے تھے۔‘‘
امیر المؤمنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ الجبت جادو اور الطاغوت شیطان ہے ‘‘[2]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’ طاغوت وہ کاہن ہیں جن پر شیطان اتر تا تھا۔ اور ہر قبیلے کا الگ الگ کا ہن ہوتا تھا‘‘[3]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اجتنِبوا السبع الموبِقاتِ، قالوا: یا رسول اللّٰهِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم! وما ہن؟ قال: الشِرکُ بِاللّٰهِ، والسِحر، وقتل النفسِ التِی حرم اللّٰه ِإلا بِالحقِ، وأکل الرِبا، وأکل مالِ الیتِیمِ، والتولِی یوم الزحفِ، وقذف المحصناتِ المؤمِناتِ الغافِلاتِ۔))[4]
|