باب:اَفَاَمَنُوْا مَکْرَ اللّٰهِ فَلَا یَاْمَنُ مَکْرَ اللّٰهِ…
باب: اللہ تعالیٰ کی تدبیر سے بے خوف نہیں ہونا چاہیے
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿اَفَاَمَنُوْا مَکْرَ اللّٰهِ فَلَا یَاْمَنُ مَکْرَ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخَاسِرُوْنَ﴾[المائدہ 23]
’’کیا وہ اللہ کی چال سے بے خوف ہیں حالانکہ اللہ کی چال سے گھاٹا پانے والی قوم ہی بے خوف ہوتی ہے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَمَنْ یَّقْنَطُ مِنْ رَّحْمَۃِ رَبِّہٖٓ اِلَّا الضَّآلُّوْنَ﴾[الحجر15]
’’ اور گمراہ لوگ ہی اللہ کی رحمت سے مایوس ہوتے ہیں۔‘‘
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے؛ فرماتے ہیں:
((اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم سُئِلَ عَنِ الْکَبَآئِرِ فَقَالَ الشِّرْکُ بِاللّٰهِ وَ الْیَاْسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ وَ الْاَمْنُ مِنْ مَّکْرِ اللّٰهِ)) [1]
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کبیرہ گناہ کون کون سے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا، اور اللہ کی تدبیر اور گرفت سے بے خوف ہونا‘‘[2]
|