Maktaba Wahhabi

152 - 234
باب: مِنَ الشِّرْکِ اَرَادَۃُ الْاِنْسَانَ بِعَمَلِہِ باب:کسی نیک عمل سے دنیا کا طالب ہونا بھی شرک ہے [اس باب میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ انسان اگر دنیوی اغراض کے پیش نظر کوئی عمل کرے تو یہ بھی شرک کی تعریف میں آتا ہے]۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَھَا نُوَفِّ اِلَیْھِمْ اَعْمَالَھُمْ فِیْھَا وَ ھُمْ فِیْھَا لَا یُبْخَسُوْنَ اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ لَیْسَ لَھُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ اِلَّا النَّارُ وَ حَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِیْھَا وَ بٰطِلٌ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾ ’’جو لوگ دُنیا کی زندگی اور اس کی خوشنمائی چاہتے ہیں ان کے عمل کا سارابدلہ ہم یہیں دے دیتے ہیں اور اس میں اُن کے ساتھ کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ آخرت میں ان کیلئے آگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔(وہاں معلوم ہو جائے گا کہ) جو کچھ اُنہوں نے دنیا میں بنایا وہ سب ملیا میٹ ہو گیا اور اب ان کا سارا کیا دھرا محض باطل ہے‘‘[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَعِسَ عَبْدُ الدِّیْنَارِ تَعِسَ عَبْدُ الدِّرْھَمِ تَعِسَ عَبْدُ الْخَمِیْصَۃِ تَعِسَ عَبْدُ الْخَمِیْلَۃِ اِنْ اُعْطِیَ رَضِیَ وَ اِنْ لَّمْ یُعْطَ سَخِطَ تَعِسَ وَ انْتُکِسَ وَ اِذَا شِیْکَ فَلَا اُنْتُقِشَ طُوبٰی لِعَبْدٍ اَخَذَ بِعَنَانِ فَرَسِہٖ فیْ سَبِیْلِ اللّٰه اَشْعَثَ رَاْسُہٗ مُغْبَرَّۃً قَدَمَاہُ اِنْ کَانَ فِی الْحِرَاسَۃِ کَانَ فِی الْحِرَاسَۃِ وَ اِنْ کَانَ فِی السَّاقَۃِ کَانَ فِی السَّاقَۃِ اِنِ اسْتَاْذَنَ لَمْ یُؤْذَنْ لَہٗ وَ اِنْ شَفَعَ لَمْ یُشَفَّعْ۔))[2] ’’درہم و دینار(روپے پیسے)کا پجاری ہلاک ہوا۔ چادر اور کمبل کا پجاری ہلاک ہوا۔ اگر یہ چیز یں اسے مل جائیں تو خوش اور اگر نہ ملیں تو نا خوش۔ یہ برباد اور سرنگوں ہوا۔ اگر اسے کانٹا چبھے تو کوئی نہ نکالے، اور اس شخص کے لیے بہت بڑی سعادت ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں گھوڑے کی باگ تھامے ہوئے ہو، اس کا سر(یعنی بال) پر اگندہ اور پاں گرد
Flag Counter