باب: قول اللّٰه تعالی: یَعْرِفُوْنَ نِعْمَتَ اللّٰهِ ثُمَّ یُنْکَرُوْنَھَا
باب: اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو پہچان کرپھر انکار کرتے ہیں
[اللہ تعالیٰ کے اِحسان کو پہچانتے ہیں پھر اس کا انکار کرتے ہیں اور ان میں بیشتر لوگ ایسے ہیں جو حق کو ماننے کے لئے تیار نہیں]۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿یَعْرِفُوْنَ نِعْمَتَ اللّٰهِ ثُمَّ یُنْکَرُوْنَھَا وَ اَکْثَرُھُمُ الْکَافِرُوْنَ﴾(النحل:۸۳)
’’ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو پہچانتے ہیں پھر ان کا انکار کرتے ہیں اور ان میں اکثر لوگ ناشکرے ہیں ‘‘[1]
اس آیت کی تفسیر میں مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
’’ انسان کا یوں کہنا کہ یہ مال تو مجھے آباء و اجداد کی طرف سے ورثہ میں ملا ہے، اللہ کی نعمت کا انکار ہے۔[2]
عون بن عبد اللہ فرماتے ہیں لوگوں کا یہ کہنا کہ:’’ اگر فلاں نہ ہوتا تو یوں ہوجاتا، اللہ کی نعمت کا انکار ہے‘‘[3]
ابن قتیبہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: لوگوں کا یہ کہنا کہ:’’ یہ ہمارے معبودوں کی سفارش کا صلہ ہے،بھی اللہ تعالیٰ کی نعمت کا انکار ہے۔[4]
شیخ الاسلام ابو العباس ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
|