Maktaba Wahhabi

22 - 234
شرح باب: باب: توحید کی فضیلت … اس باب میں توحید کی فضیلت بیان کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ توحید تمام گناہوں کو حرفِ غلط کی طرح مٹادیتی ہے۔ جب مصنف رحمۃ اللہ علیہ نے پہلے باب میں توحید کے واجب ہونے کو بیان کیا ؛اور بتایا کہ بندوں پر عائدفرائض میں سب سے بڑا فریضہ اللہ تعالیٰ کی توحید بجا لانا ہے؛ تو اب یہاں پر توحید کے قابل ستائش نتائج اور اس کے خوبصورت ثمرات کوبیان کیا جارہا ہے۔کیونکہ کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہے جس کے اچھے اچھے عمدہ نتائج اور اثرات نہ ہوتے ہوں ؛ اور اس کے کئی ایک فضائل اور خوبیاں نہ ہوں۔ مثال کے طور پر توحید کو لے لیجیے؛ اس کے اثرات و نتائج اور فضائل دنیا اور آخرت میں ظاہر ہوکر رہتے ہیں۔ مصنف رحمۃ اللہ علیہ کا یہ کہنا کہ: ’’توحید گناہوں کو حرفِ غلط کی طرح مٹادیتی ہے۔‘‘اس کا تعلق خاص کے عام پر عطف سے ہے۔ کیونکہ گناہوں کی بخشش اور مغفرت توحید کے چند ایک فضائل و ثمرات میں سے ایک ہے۔ جیسا کہ اس باب میں اس پر دلائل بھی ذکر کئے گئے ہیں۔ توحید کے کچھ فضائل: ۱۔ دنیا اور آخرت کی پریشانیاں ختم ہونے اور دونوں جہاں میں سزا سے بچنے کا بڑا سبب توحید ہے۔ ۲۔ اور اس کاسب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ موحد انسان کے دل میں جب رائی کے دانے برابر بھی ایمان ہوگا تو وہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں نہیں رہے گا[بلکہ ایک وقت آئے گا کہ اسے جہنم کے عذاب سے نجات مل جائے گی۔] ۳۔ اور جب انسان کامل توحید پر کاربند ہو تووہ بالکل جہنم میں داخل ہی نہیں ہوگا۔ ۴۔ موحد انسان کو دنیا اور آخرت میں کامل ہدایت اورامن حاصل ہوتے ہیں۔ ۵۔ توحید اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور اس کے ہاں سے ثواب پانے کا ایک وحید سبب ہے۔ اوربروز قیامت سب سے خوش بخت انسان وہ ہوگا جس نے خلوص قلب سے لاإلہ إلا اللہ کہا ہو؛ اور اسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہو جائے۔ ۶۔ تمام تر ظاہری اور باطنی اقوال اور اعمال کی قبولیت اور ان کے تکمیل و کمال ؛ اور ان پر ثواب کے حصول کا دارو مدار توحید پر مبنی ہوتا ہے۔ پس جب بھی توحید مضبوط ہوگی اوراللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص کامل ہوگا؛ تو یہ تمام امور بھی کامل و مکمل ہوں گے۔ ۷۔ توحید کی وجہ سے انسان پر نیکی کے کام کرنا اور برائی سے بچنا آسان ہو جاتا ہے؛ اورمصیبت کے وقت انسان کوتسلی رہتی ہے۔ پس جو انسان اپنے ایمان اور توحید میں مخلص ہوگا؛ اس کے لیے نیکی کرنا آسان ہوگی۔ کیونکہ وہ ان اعمال پر اللہ تعالیٰ سے اس کی رضامندی اور ثواب کی امید رکھتا ہے۔ اور اس پر خواہشات نفس اور نافرمانی کے کام ترک کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اوراس کی سزا اور عقاب سے ڈرتا ہے۔ ۸۔ جب کسی انسان کے دل میں توحید کامل ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل میں ایمان کو محبوب اور مزّین کردیتے ہیں۔ اور اس
Flag Counter