Maktaba Wahhabi

46 - 234
باب: ماجاء فی الرقٰی والتمائم باب: دم تعویذ اور گنڈوں کے بارے میں [1] صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں سیدنا ابو بشیر انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ آپ فرماتے ہیں: ((اَنَہٗ کَا نَ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِیْ بَعْضِ اَسْفَارِہٖ فَاَرْسَلَ رَسُوْ لًا اَنْ لَّا یَبْقَیَنَّ فِیْ رَقَبَۃِ بَعِیْرٍ قِلَادَۃٌ مِّنْ وَتَرٍ اَوْ قِلَادَۃٌ اِلَّا قُطِعَتْ۔))[2] ’’وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کسی سفر میں تھے کہ آپ نے ایک قاصد کو یہ اعلان کرنے کے لیے بھیجا کہ کسی اونٹ کی گردن میں تانت کا ہار یا کوئی اور ہار نہ رہنے دیا جائے بلکہ اسے کاٹ دیا جائے۔‘‘ حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((اِنَّ الرُّقٰی وَ التَّمَآئِمَ وَ التِّوَلَۃَ شِرْکٌ۔))[3] ’’بلا شبہ جھاڑ پھونک(دم) تعویذ گنڈے اور عشق و محبت منتر شرک ہیں۔‘‘
Flag Counter