Maktaba Wahhabi

50 - 234
باب: من تبرک و شجر حجر و نحو ھما باب: درخت، پتھر وغیرہ سے تبرک کا بیان[1] اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اَفَرَئَیْتُمُ الْلّٰتَ وَ الْعُزّٰی0 وَ مَنٰو ۃَ الثَّالِثَۃَ الْاُخْرٰی﴾(النجم 19.20) ’’بھلا تم نے کبھی لات، عزی اور تیسری دیوی منات کے بارے میں بھی غور کیا ہے۔‘‘ حضرت ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ: ((خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِلٰی حُنَیْنٍ وَنَحْنُ حُدَثَائُ عَھْدٍ بِکُفْرٍ۔وَ لِلْمُشْرِکِیْنَ سِدْرَۃٌ یَّعْکُفُوْنَ عِنْدَھَا وَ یَنُوْطُوْنَ بِھَا اَسْلِحَتَھُمْ یُقَالُ لَھَا: ذَاتُ اَنْوَاط۔فَمَرَرْنَا بِسِدْرَۃٍ فَقُلْنَا: یَارَسُوْلَ اللّٰهِ! اِجْعَلْ لَنَا ذَاتَ اَنْوَاطٍ کَمَا لَھُمْ ذَاتَ اَنْوَاطٍ۔‘‘ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:((اللّٰهُ اَکْبَرُ اَنَّھَا السَّنَنُ قُلْتُمْ؛ وَالَّذیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ کَمَا قَالَتْ بَنُوْ اِسْرَائِیْلَ لِمُوْسٰی﴿اِجْعَلْ لَّنَآ اِلٰھًا کَمَا لَھُمْ اٰلِھٰۃٌ قَالَ اِنَکُمْ قَوْمٌ تَجْھَلُوْنَ﴾ لَتَرْ کَبُنَّ سُنَنَ مَنْ کَا نَ قَبْلَکُمْ)) [2] ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حنین کی طرف جارہے تھے۔ اور ہمارا زمانہ کفر ابھی نیا نیا گزرا تھا۔ راستے میں مشرکین کا بیری کا درخت تھا؛ وہ اس درخت کے پاس[برکت کے لیے]بیٹھتے اور اپنے ہتھیار بھی اس درخت پر لٹکاتے تھے۔ پس جب ہم بیری کے درخت کے پاس سے گزرے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: جیسے ان مشرکین کے لیے ذاتِ انواط ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لیے بھی ایک ذاتِ انواط مقرر فر ما دیجئے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اَللّٰہُ اَکْبَر کہااورفرمایا:یہی تو(گمراہی اور سابقہ قوموں کے) راستے ہیں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم نے تو وہی بات کی جو بنو اسرائیل نے موسی علیہ السلام سے کہی تھی کہ:جیسے ان(بت پرستوں)کے معبود ہیں آپ ہمارے لیے بھی ایک معبود مقرر کردیں۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بھی پہلی امتوں
Flag Counter