Maktaba Wahhabi

104 - 242
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین سفید یمنی سحولی سوتی کپڑوں میں کفن دیا گیا جن میں قمیص اورعمامہ نہ تھے۔ عورت کے لیے کفن مسنون پانچ کپڑے تہ بند، کرتہ، خمار (دامنی) اور دولفافے یعنی دو چادریں ہیں ۔ ((عَنْ رَجُلٍ یُقَال لَہٗ دَاؤُدُ اَنَّ لَیْلٰی بِنْتِ قَانِفِ الثَّقَفِیَّۃَ قَالَتْ کُنْتُ فِیْ مَنْ غَسَلَ اُمَّ کُلْثُوْمٍ ابْنَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عِنْدَ وَفَاتِہَا فَکَانَ اَوَّلَ مَا اَعْطَانَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْحِقَآئَ ثُمَّ الدِّرْعَ ثُمَّ الْخِمَارَ ثُمَّ الْمُلْحَفَۃَ ثُمَّ اُدْرِجَتْ بَعْدُ فِی الثَّوْبِ الْاٰخَرِ))[1] ’’سیدہ لیلیٰ ثقفیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں بھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم رضی اللہ عنہا کوغسل دینے والیوں میں شامل تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے تہبند پھر کرتہ پھر خمار (سر بند) پھر ملحفہ (چادر) کفن کے لیے ہم کو دیے پھر ایک اور کپڑے میں لپیٹی گئیں ۔‘‘ فائدہ:....کفنانے سے پہلے مرد کے سر، داڑھی اور کفن میں حنوط لگانا چاہیے اگر حنوط نہ ملے تو پھر کوئی اور خوشبو استعمال کر لی جائے سنن بیہقی میں روایت ہے کہ میت کے کفن کو لبان کی دھونی دو تو وتر (تین بار) دھونی دو اور سجدہ کی جگہوں پر کافورملنا چاہیے (کتاب الجنائز محدث مبارک پوری) یہی حکم عورت کا بھی ہے تاہم عورت کے سر کے بالوں کی تین چوٹیاں بنا کر پیچھے ڈال دینی چاہئیں ۔ مرد کو کفنانے کا طریقہ: مرد کو اگر تین چادروں میں کفن دینا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ تینوں چادروں کو ایک دوسری پر بچھائیں اور پھر میت کوان پر چت لٹائیں ۔ پھر اوپر کے لفافہ کی داہنی طرف کو پہلے لپیٹیں تاکہ کفن کا لپیٹنا داہنی طرف سے شروع ہو۔ پھر بائیں طرف کو لپیٹیں ۔ پھر اسی طرح نیچے کے باقی دونوں لفافوں کولپیٹیں ۔ فقہا حنفیہ کہتے ہیں کہ پہلے بائیں طرف کو لپیٹیں پھر اس
Flag Counter