Maktaba Wahhabi

145 - 242
خَمْسًا ثُمَّ سَلَّمَ عَنْ یَمِیْنِہٖ وَعَنْ شِمَالِہٖ لَمَّا انْصَرَفَ قُلْنَا لَہٗ مَا ہٰذَا فَقَالَ اِنِّیْ لَا اَزِیْدُکُمْ عَلٰی مَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ الْحَاکِمُ اَبُوْ عَبْدِاللّٰہِ ہٰذَا حَدِیْثٌ صَحِیْحٌ))[1] یعنی چوتھی تکبیر کے بعد دعاکرنے پر بیہقی کی اس حدیث سے استدلال کیا جاتا ہے کہ سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے اپنی بچی کے جنازہ پر چوتھی تکبیر کے بعد اتنی لمبی دعاکی کہ ہمیں شبہ ہواکہ عبداللہ پانچویں تکبیر بھی کہیں ۔ نمازجنازہ کے بعد قرآن گھمانا: نماز جنازہ کے فوراً بعد جس طرح اجتماعی صورت میں دعا کرنا سنت نہیں ہے اسی طرح نماز جنازہ کے بعد قرآن کو معاذ اللہ ایک کھلونے کی طرح گھمانا اور ایک دوسرے کے ہاتھوں پر پھیرنا قطعا ثابت نہیں ہے۔ کیونکہ اس بارے میں کوئی روایت آتی ہے اورنہ سلف صالحین رحمہم اللہ میں اس کا رواج تھا۔ اس بارے میں جو روایات پیش کی جاتی ہیں سخت ضعیف ہیں ، مع تبصرہ ملاحظہ فرمائیے: پہلی روایت:..... ((حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ سُفْیَانَ عَنِ ابْنِ عَلَیْہِ مِنَ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ قَالَ قَالَ عُمَرُ اَیُّہَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِجْعَلُوا الْقُرْاٰنَ الْمَجِیْدَ وَسِیْلَۃً لِنَجَاۃِ الْمَوْتٰی فَتَحَلَّقُوْا وَقُوْلُوْا اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِہٰذَا الْمَیِّتِ بِحُرْمَۃِ الْقُرْاٰنِ الْمَجِیْدِ وَتَنَاوَبُوْا بِاَیْدِیْکُمْ مُتَنَاوِبَۃً وَفعَلَ عُمَرَ فِیْ اٰخِرِ الْخَـلَافَۃِ مِثلَہٗ فِیْ زَمَانِہٖ لِاِمْرَأَۃٍ مُلَّقَّبَۃٍ بِحَیْبَۃَ بِنْتِ عَرْبَدَۃَ زَوْجَۃَ قُـلَابٍ بِجُزْئِ الْقُرْاٰنٍ مِنْ مَالِیَ لَا اَعْبُدُ اِلٰی عَمَّ یَتَسَآئَ لُوْنَ وَشَاعَ فِعْلَہٗ فِیْ زَمَانِ خِلَافَۃِ عُثْمَانَ بِاِنْکَارِ مَرْوَانَ وَقَالَ الْاِمَامُ السَّمَرْقَنْدِیْ ثُمَّ اشْتَھَرَ فِیْ خَلَافَۃِ ہَارُوْنَ الرَّشِیْدِ مِنْ غَیْرِ نَکِیْرٍ دَوْرَاَ الْقُرْاٰنَ لِحِیْلَۃٍ الْاِسْقَاطِ فَاَصْلُ ثَابِتٌ عَنْ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہ وَاِنْ لَمْ یُذْکَرْ فِی الْکُتُبِ الْمَشْہُوْرَۃِ
Flag Counter