Maktaba Wahhabi

154 - 242
نَہٰی عَنْ تَرْبِیْعِ الْقُبُوْرِ وَتَجْصِیْصِہَا)) [1] ’’امام محمد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے ایک شخص کے حوالے سے ایک مرفوع حدیث بیان فرمائی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کو چار کونہ اور پکی بنانے سے منع فرمایا ہے۔‘‘ امام محمد رحمہ اللہ کا فتویٰ: ((نَکْرَہُ اَنْ یُّجَصَّصَ اَوْ یَطَیْنَ اَوْ یُجْعَلَ عِنْدَہٗ مَسْجِدًا اَوْ عَلَمًا اَوْ یُکْتَبَ وَیَکْرَہُ الْاٰجَرَ اِنَّہٗ نَہٰی عَنْ تَرْبِیْعِ الْقُبُوْرِ وَتَجْصِیْصِہَا قَالَ مُحَمَّدٌ وَبِہٖ نَاْخُذُ وَہُوَ قَوْلُ اَبِیْ حَنِیْفَۃَ))[2] ’’قبر کو چونا گچ کرنا۔ اس کی لپائی کرنا یا اس کے پاس مسجد بنانا، نشان لگانا اور اس پر کچھ لکھنا اور اس کو چوسر بنانا منع ہے۔ ہمارا یہی مذہب ہے اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے۔‘‘ فقیہ زیلعی حنفی رحمہ اللہ کا فتویٰ: ((وَیَکْرَہُ اَنْ یُّبْنٰی عَلَی الْقَبْرِ اَوْ یُقْعَدَ عَلَیْہِ اَوْ یُنَامَ عَلَیْہِ اَوْ یُعْلَمَ بِعَلَامَۃٍ مِنْ کِتَابَۃٍ وَنَحْوِہٖ لِحَدِیْثِ جَابِرٍ اَنَّہٗ عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ نَہٰی اَنْ یُّجَصَّصَ الْقَبْرُ اَوْ یُقْعَدَ عَلَیْہِ وَاَنْ یُّبْنٰی وَاَنْ یُّکْتَبَ عَلَیْہِ))[3] ’’قبر پر عمارت بنانا، اس پر بیٹھنا، اس پر نیند کرنا یا کتبہ وغیرہ کے ساتھ نشان لگانا وغیرہ سب حرام ہے۔ جیسے کہ سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبر کو چونا گچ کرنا، اس پر بیٹھنا، عمارت کھڑی کرنا اور کتبہ لگانا منع ہے۔‘‘ اب ان دلائل کے باوجود پکی قبریں اور ان پر عمارتیں بنانا کیا اسلام کے اُصولوں کے مطابق قرار دیا جائے گا؟
Flag Counter