Maktaba Wahhabi

244 - 242
زیارتِ قبور محدث عبدالرحمن مبارک پوری رحمہ اللہ کتاب الجنائز میں فرماتے ہیں : ’’قبر کی زیارت کرنا مردوں کے واسطے سنت ہے اور عورتوں کے واسطے بعض احادیث سے جائز معلوم ہوتا ہے اور بعض سے ناجائز، قبر کی زیارت اس غرض سے مشروع ہوئی ہے کہ اہل قبور کے واسطے استغفار و دعا کی جائے۔ قبروں کو دیکھ کر عبرت حاصل ہو اور اپنی موت اور آخرت یاد پڑے، دنیا سے دل سرد ہو۔ آخرت کے سامان کا خیال و فکر پیدا ہو۔ پس اسی غرض کے حصول کے لیے قبروں کی زیارت کرنا چاہیے زیارت قبر کے واسطے کوئی خاص وقت مقرر نہیں جب اور جس وقت چاہے دن کو یا رات کو زیارت قبر کے لیے قبرستان جائے۔ ہاں جمعہ کے روز قبروں کی زیارت کرنا بہ نسبت اور دنوں کے افضل ہے۔ دو شنبہ، پنج شنبہ، جمعہ اور ہفتہ کے دنوں کی تخصیص ثابت نہیں ۔‘‘ (۱)..... محمد بن نعمان رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو شخص ہر جمعہ اپنے ماں باپ دونوں کی قبروں کی یا ان میں سے ایک کی قبر کی زیارت کرے تو اس شخص کی مغفرت کی جاتی ہے اور لکھ لیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار ہے۔ (روایت کیا ہے اس کو بیہقی نے شعب الایمان میں ) (۲)..... سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص ہر جمعہ کو ایک بار اپنے ماں باپ دونوں کی قبروں کی یا ایک کی قبر کی زیارت کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو بخشے گا اور لکھے گا کہ وہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار ہے۔ (روایت کیا اس کو حکیم ترمذی نے)
Flag Counter