Maktaba Wahhabi

37 - 242
بیماری اور مسلمان اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر ان کی ماؤں سے بھی زیادہ مہربان ہے کہ اس نے اپنی جن عظیم نعمتوں اور نوازشوں سے اپنے بندوں کو نوازا ہے، وہ اتنی بے حد و حساب ہیں ، کہ اگر بندہ ساری عمر اپنے رب کی ان نعمتوں اورنوازشوں کو صرف گنتا ہی رہے، تو گن بھی نہیں سکتا۔ کما حقہا ان کا شکر ادا کر سکنا اور بھی زیادہ مشکل بات ہے، من جملہ دوسری عظیم نعمتوں کے بیماری بھی ایک بڑی نعمت ہے، جسے ہم اپنی کوتاہ علمی اور خام عقلی کی بنا پر نہ صرف نعمت نہیں سمجھتے۔ بلکہ اسے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا اظہار اور اس کا عذاب گردانتے ہیں مگر واقعہ یہ ہے کہ جب بندہ دنیا کی محبت میں کھو کر اپنے سب سے بڑے محسن یعنی اپنے پیداکرنے والے اور پالنے والے رب تعالیٰ کو فراموش کر دیتا ہے اورجنت میں لے جانے والے صراط مستقیم کو چھوڑ کر دوزخ کی راہ پر چل نکلتا ہے، تو رؤف رحیم اللہ تعالیٰ بندے کو کسی بیماری سے دو چار کر کے اسے تنبیہ کرنے اور جنت کی راہ پر ڈالنے کی تدبیر فرماتا ہے، چنانچہ یہ بات ہر کس و ناکس جانتا ہے کہ جب کوئی آدمی کسی بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے، تو وہ اگرچہ قبل ازیں کتنا ہی غافل اور بے عمل ہو، اب اللہ تعالیٰ کو بہت یاد کرتا اور خوب توبہ اور استغفار کرتا ہے: صَدَقَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰہ عنہا قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا کَثُرَتْ ذُنُوْبُ الْعَبْدِ وَلَمْ یَکُنْ لَہٗ مَا یُکَفِّرُہَا اِبْتَلَاہُ اللّٰہُ بِالْحُزْنِ لِیُکَفِّرَہَا عَنْہُ))[1] ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جب
Flag Counter