Maktaba Wahhabi

68 - 242
وَمَنْ مَاتَ فِی الطَّاعُوْنِ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ مَاتَ فیِ الْبَطْنِ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَالْغَرِیْقُ شَہِیْدٌ)) (مسلم: ۶؍ ۵۱) ’’تم کسے شہید شمارکرتے ہو؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! جو اللہ کی راہ میں جہادکرتے ہوئے قتل ہو جائے وہ شہید ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تب تو میری امت کے شہیدوں کی تعداد کم رہے گی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے تفصیل سے دریافت کرتے ہوئے عرض کیا کن کن لوگوں کا شہداء کی صف میں شمار ہو گا؟ فرمایا: جو راہ جہاد میں قتل ہو وہ بھی شہید، جسے اللہ تعالیٰ کی راہ میں موت آجائے وہ بھی شہید، جو طاعون کی مرض میں مر جائے وہ بھی شہید اور جو پیٹ کی بیماری میں مرے وہ بھی شہید اور غرق ہونے والابھی شہید ہے۔‘‘ ۶۔ طاعون کے مرض میں مبتلا ہو کر موت آنا: اس باب میں متعدد احادیث ہیں ایک حدیث پیش خدمت ہے: ((عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ اَلطَّاعُوْنُ شَہَادَۃٌ لِکُلِّ مُسْلِمٍ))[1] ’’سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: طاعون ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔‘‘ ۷۔ پیٹ کی بیماری اسہال وغیرہ سے موت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ مَاتَ فِی الْبَطْنِ فَہُوَ شَہِیْدٌ))[2] ’’جو پیٹ کی بیماری سے مرا وہ شہید ہے۔‘‘ ۸ ، ۹۔ غرق یا ملبہ کے نیچے دب کر مرنے والا بھی شہید ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter