Maktaba Wahhabi

27 - 140
واجب ہے اور کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کی ہر صفت ایک حقیقی ثابت معنیٰ پر دلالت کرتی ہے ‘ جس پرہم ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کے لئے ثابت کرتے ہیں ‘ لیکن اس کی کیفیت‘ حالت اور صورت کا ہمیں علم نہیں۔ لہٰذا صفات الٰہی کی حقیقت اور ان کے معنیٰ کو ثابت کرنا اور صرف اُن کی کیفیت کو(اللہ کے سپرد کرنا)واجب ہے۔بر خلاف فرقۂ ’’واقفہ‘‘ کے جو صفات الٰہی کے معانی کو بھی ٹالتے اور اس کی نفی کرتے ہیں۔ ۴- تمثیل: اس کے معنیٰ تشبیہ کے ہیں ‘ یعنی اللہ عزوجل کی ذاتی یا فعلی صفات میں کسی کو اُس کا مشابہ قرار دیا جائے، اس کی دو قسمیں ہیں : ۱لف: مخلوق کو خالق سبحانہ و تعالیٰ سے تشبیہ دینا: جیسے نصاریٰ نے مسیح بن مریم علیہما الصلاۃ والسلام کو اللہ کے مشابہ قرار دیا ‘ اسی طرح یہودیوں نے عزیر علیہ السلام کو اللہ کے مشابہ قرار دیا۔اللہ اس سے بہت بلند و بالا ہے۔ ب: خالق کو مخلوق سے تشبیہ دینا: جیسے فرقۂ ’’مشبہہ‘‘ نے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کا چہرہ مخلوق کے چہرہ کی طرح ہے‘ اللہ کا ہاتھ مخلوق کے ہاتھ
Flag Counter