نیز ارشاد ہے:
﴿فَمَن يُرِدِ اللّٰہُ أَن يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ ۖ وَمَن يُرِدْ أَن يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقًا حَرَجًا كَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي السَّمَاءِ﴾[1]
اللہ تعالیٰ جسے ہدایت دینا چاہتا ہے اس کے سینہ کو اسلام کے لئے کشادہ کردیتا ہے اور جسے گمراہ کرنا چاہتا ہے اس کے سینہ کو بہت تنگ کردیتا ہے جیسے کوئی آسمان میں چڑھتا ہے۔
ارادہ کی دو قسمیں ہیں :
۱- ارادہ کونیہ:
مشیت بھی اسی کے مترادف ہے‘ اور یہ دونوں چیزیں اُن تمام چیزوں سے متعلق ہیں جسے اللہ تعالیٰ کرنایا وجودمیں لاناچاہتا ہے ‘چنانچہ اللہ تعالیٰ جس چیز کا بھی ارادہ کرتا ہے ‘ اُس کے ارادہ کرتے ہی وہ چیز ہو جاتی ہے‘ جیسا کہ ارشاد باری ہے:
|