Maktaba Wahhabi

89 - 140
٭اختلاف کی جگہ: الف: خوارج نے مرتکب کبیرہ کو کافر قرار دیا‘ جبکہ معتزلہ نے کہا کہ وہ دو منزلوں کے درمیانی منزلہ میں ہوگا۔ ب: خوارج نے اس کی جان و مال کو حلال قرار دیا‘ جبکہ معتزلہ نے ایسا نہیں کیا۔ ۳- مرجئہ کا عقیدہ ہے کہ: جس طرح کفر کے ہوتے ہوئے کوئی نیکی نفع نہیں دیتی اسی طرح ایمان کے ہوتے ہوئے کوئی گناہ نقصان نہیں دیتا‘ کیونکہ ان کا کہنا یہ ہے کہ ایمان محض دل کی تصدیق کا نام ہے، اس بنا پر گناہ کبیرہ کا مرتکب ان کے نزدیک مکمل ایمان والا ہے اور جہنم میں داخل ہونے کا مستحق نہیں ہے‘اور اُن کے اس عقیدہ کی بنیاد پر ایک نہایت فاسق وفاجر کا ایمان اور ایک سچے پکے مومن کا ایمان برابر ہے۔ ۴- جہمیہ: اِن کا بھی یہی عقیدہ ہے، چنانچہ جہم نے تعطیل ‘ جبر(یعنی بندہ مجبور محض اور بے اختیارہے)اورارجاء کی بدعت ایجادکی جیساکہ امام ابن القیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے ، اور ان تمام لوگوں کے نزدیک گناہ کبیرہ کا
Flag Counter