Maktaba Wahhabi

90 - 140
مرتکب مکمل ایمان والا ہے ‘دخول جہنم کا مستحق نہیں۔ ۵- اہل سنت وجماعت: رہے اہل سنت و جماعت تو اللہ نے انہیں حق کی توفیق عطا فرمائی ‘ چنانچہ ان کا عقیدہ یہ ہے کہ ایمان زبان کے اقرار‘ اعضاء وجوارح سے عملی تطبیق اور دل کی تصدیق کا نام ہے جس میں نیکی و اطاعت سے اضافہ ہوتا ہے اور گناہ و معصیت سے کمی واقع ہوتی ہے۔چنانچہ مرتکب کبیرہ ان کے نزدیک ناقص الایمان مومن ہے‘ اس کے ایمان میں اس کے گناہ و معصیت کے بقدر کمی واقع ہوئی ہے‘ اہل سنت وجماعت خوارج و معتزلہ کے طرح نہ تو سرے سے اُس سے ایمان کی نفی نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی مرجئہ اور جہمیہ کی طرح اُسے کامل الایمان قرار دیتے ہیں۔ رہا آخرت میں مرتکب کبیرہ کا حکم تو اہل سنت وجماعت اسے اللہ کی مشیت تلے قرار دیتے ہیں کہ اگر اللہ چاہے تو اسے اپنے فضل و رحمت سے اول وہلہ ہی میں جنت میں داخل کردے ‘ اور چاہے تو اپنے عدل سے اس کے گناہوں کے بقدر اسے جہنم میں عذاب دے ، پھر گناہ ومعاصی سے پاکی اور صفائی ستھرائی کے بعد اُسے جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کر دے۔
Flag Counter