Maktaba Wahhabi

140 - 523
تک نہیں کرسکیں گے جب تک آپ کو اللہ کی جانب سے ایسا کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔ شرکیہ عقیدہ کا رد شفاعت کے بارے میں یہ ایک اہم ترین مسئلہ ہے جس کی من پسند اور غلط تأویل کا سہارا لے کر بعض مبتدعین نے ایک طوفان بد تمیزی کھڑا کر رکھا ہے۔ انہوں نے ہر کس و ناکس کو اللہ کی بارگاہ میں ایسا سفارشی سمجھ لیا ہے کہ وہ مختار کل ہے جو جب جیسے اور جس کو چاہے اللہ کے عذاب سے چھوڑا دے اور اسے وہ شفاعت کا نام دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے بارے میں فرماتے ہیں: ﴿قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَلَا فِی الْاَرْضِ وَمَا لَہُمْ فِیْہِمَا مِنْ شِرْکٍ وَّمَا لَہٗ مِنْہُمْ مِّنْ ظَہِیْرٍ o وَلَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَہٗ حَتّٰی اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِہِمْ قَالُوْا مَاذَا لا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَہُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ﴾(سبا: 22۔ 23) ’’ کہہ دو کہ جن کو تم اللہ کے سوا(معبود) خیال کرتے ہو ان کو بلاؤ وہ آسمانوں اور زمین میں ذرہ بھی چیز کے بھی مالک نہیں ہیں اور نہ ان میں ان کی شرکت ہے اور نہ ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار ہے اور اللہ کے ہاں(کسی کے لیے) سفارش فائدہ نہ دے گی مگر اس کے لیے جس کے بارے میں وہ اجازت بخشے یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے اضطراب دُور کر دیا جائے گا تو کہیں گے کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا ہے؟(فرشتے) کہیں گے کہ حق(فرمایا ہے) اور وہ عالی رتبہ او رگرامی قدر ہے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَیَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَضُرُّہُمْ وَلَا یَنْفَعُہُمْ وَیَقُوْلُوْنَ ہٰٓؤُلَآئِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّٰہِ﴾(یونس: 18) ’’ اور یہ(لوگ) اللہ کے سوا ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ہیں جو نہ اُن کا کچھ بگاڑ ہی سکتی ہیں اور نہ کچھ بھلا ہی کر سکتی ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس ہماری سفارش کرنے والے ہیں۔‘‘ یعنی آڑے وقت میں کسی سے مرا د مانگنا، اور اسے اس مراد کے بر لانے پر ما فوق الاسباب قادر سمجھا جاتا ہے اور ان کے لیے امراء و سلاطین اور بادشاہوں کی مثالیں بیان کی جاتی ہیں۔ جن کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ لوگ جنہیں ہم اپنا سفارشی سمجھ کر ان سے دعا کرتے ہیں، یہ اللہ کی بارگاہ میں پہنچے ہوئے اوراس کے مقرب ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی کسی بات کو رد نہیں کرتا اور یہ ہمیں اللہ سے لے کر دیتے ہیں۔ ہم جب ان کے سامنے فریاد کرتے ہیں تو یہ اللہ کے سامنے ہماری فریاد پیش کرتے ہیں، اور پھر ہماری مشکل حل کرواتے ہیں، اور بگڑی بنواتے ہیں۔ یہی وہ شفاعت ہے جسے شفاعت قہری کہتے ہیں۔ دنیا کے امور میں اور اس دنیا میں شفاعت قہری ممکن ہے۔ مثال کے طور پر: بادشاہ کے سامنے مجرم کا جرم
Flag Counter