Maktaba Wahhabi

269 - 523
فاصلے پر آرہی ہوگی۔‘‘ شریعت نے اس چیز کو حرام کیا ہے کہ کوئی شخص اپنے آپ کو، یا کسی دوسرے شخص کو قتل کرے اور وہ تما م وسائل بروئے کار لائے ہیں جن کے ذریعہ نفس کی حفاظت ممکن ہو۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مومن نفس کی قدر وقیمت بیان کرتے ہوئے فرمایا: ((لزوال الدنیا أہون علی اللّٰه من قتل مؤمن بغیر حق))[1] ’’ دنیا کا مٹ جانا اللہ کے ہاں ناحق کسی مسلمان کے خون سے زیادہ آسان ہے۔‘‘ ایک شخص نے پوچھا اے اللہ کے رسول! کون سا گناہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ کہ تم اپنے خالق اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ‘‘ پوچھااس کے بعد کون سا؟ فرمایا، تم اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کردو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائیں گے۔‘‘کہا:اس کے بعد کون سا گناہ ہے ؟ فرمایاکہ، تم اپنے پڑوسی کی زوجہ کے ساتھ زنا کرو،،۔ اللہ تعالیٰ نے کلام نبوت کی تصدیق میں یہ آیات نازل فرمائیں، ﴿ وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُونَ مَعَ اللّٰہِ إِلَہاً آخَرَ وَلَا یَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُونَ وَمَن یَفْعَلْ ذَلِکَ یَلْقَ أَثَاماًo یُضَاعَفْ لَہُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَیَخْلُدْ فِیْہٖ مُہَاناً﴾ ’اور وہ لوگ جواللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتے، اور وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے حرام کردہ نفس کو قتل نہیں کرتے مگر حق کے ساتھ،اور نہ ہی وہ زنا کرتے ہیں، جو کوئی ایسا کرے گا وہ اپنے گناہ کو پالے گا، اس کے لیے قیامت کے دن عذاب کوبڑھا دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہے گا۔‘‘[2] جنت اور جہنم کے فنا کا مسئلہ کائنات میں اللہ تعالیٰ نے جو کچھ بھی پیدا کیا ہے وہ سارے کا سارا فنا ہونے کے لیے ہے، جیسے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿کُلُّ مَنْ عَلَیْہَا فَانٍ o وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ﴾(الرحمن: 26،27) ’’(اے پیغمبر)زمین پر جتنی چیزیں ہیں سب فنا ہونیوالے ہیں۔اورتیرے مالک کی ذات باقی رہی گی جوعزت اور بزرگی والی ہے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ کے علاوہ کچھ بھی باقی نہیں رہے گا سب کچھ فنا ہوجائے گا۔ مگر اس میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو بذات خود تو قائم نہیں رہیں گی، بلکہ اللہ انہیں قائم رکھے گا، ان کے لیے فنا کا یہ حکم نہیں ہے۔ مثال کے طور پر، جنت اور جہنم، اللہ تعالیٰ کا عرش اور اس کی کرسی، لوح محفوظ اور قلم،صورِاسرافیل وغیرہ۔ اہل سنت و الجماعت کا یہی ایمان ہے۔
Flag Counter