Maktaba Wahhabi

288 - 523
شرح، …اسلام اور کفر کے درمیان پہلا معرکہ غزوہ بدر تھا، جسے اللہ تعالیٰ نے’’ یوم الفرقان‘‘ یعنی ’’ حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والے دن ‘‘سے تعبیر کیا ہے۔جب جنگ ختم ہوگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کفار مقتولین کے پاس آئے جن کی تعداد ستر تھی، اور کہا: تم لوگ اپنے نبی کے بڑے ہی بُرے رشتہ دار تھے، تم لوگوں نے مجھے جھٹلایا، جبکہ دوسروں نے میری تصدیق کی، اور تم لوگوں نے مجھے اکیلے چھوڑ دیا،اوردوسرے لوگوں نے میری مدد کی۔ تم لوگوں نے مجھے میرے گھر اور شہر سے نکال دیا، اور لوگوں نے مجھے پناہ دی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام کفار مقتولین کو کنویں میں پھینک دینے کا حکم دیا، چنانچہ وہ سب کے سب اس میں پھینک دیئے گئے، سوائے امیہ بن خلف کے جس کا جسم زرہ میں پھول گیا تھا،جب مجاہدین نے اسے ہلانا چاہا تو اس کے ٹکڑے ہونے لگے، اس لیے اسے وہیں چھوڑ دیا،اور اس پر مٹی اور پتھر ڈال دیے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنویں کے کنارے کھڑے ہوکر کہا: ’’اے عتبہ بن ربیعہ، اوراے شیبہ بن ربیعہ، اوراے فلاں اور اے فلاں! کیا تمہارے رب نے جو تم سے وعدہ کیا تھا، اسے سچ پایا؟ مجھ سے تو میرے رب نے جو وعدہ کیا تھا، اسے میں نے سچ پایا، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ ایسے لوگوں سے مخاطب ہیں جو مرچکے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم لوگ ان سے زیادہ میری بات نہیں سن رہے ہو۔‘‘[1] سماع ِموتی کا مسئلہ بدر کے کنوئیں میں پڑے کفار سے خطاب ِنبوت اگرچہ آپ کے معجزات میں سے ہے، تاہم اس بنیاد پر ایک اہم مسئلہ امت میں پیدا ہوا ہے۔ یعنی سماع ِموتی کا مسئلہ۔ سماع موتی کا مسئلہ بھی بہت اہم ہے، جس میں قدیم اور جدید دور میں مختلف رائیں رہی ہیں اور اس کی وجہ سے اہل ِ بدعت نے اپنے مشرکانہ اور مبتدعانہ افعال کو سہارا دینا شروع کیا ہے۔ اس لیے اس کی وضاحت بھی بقدرحاجت ضروری ہے۔ اس میں کئی ایک مسائل ہیں، 1۔ کیا وہ مطلق طور پر سنتے ہیں یا بعض حالات میں سنتے ہیں ؟ 2۔ اور کیا کچھ سنتے ہیں ؟۔ اگر سماع مطلق کا کہیں تو کیاوہ ہر بات سنتے ہیں، یا بعض باتیں سنتے ہیں ؟ 3۔ اور جو کچھ سنتے ہیں تو کیا اس کا جواب بھی دیتے ہیں ؟ 4۔ اگر جواب دیتے ہیں تو کیا یہ جواب مطلق ہوتا ہے یا بعض امور میں ؟ ان مسائل میں سے بعض تو ضعیف ہیں، اور بعض کی کوئی اصل یا بنیاد ہی نہیں ہے۔
Flag Counter