Maktaba Wahhabi

33 - 523
مصنف کے حالات ِزندگی آپ کا نام امام اہل سنت، قدوۃ، مجاہد، اپنے دور کے شیخ حنابلہ اور بزرگ رہنما جناب ابو محمدحسن بن علی بن خلف بر بہاری رحمہ اللہ ہیں۔[1] آپ بغداد میں پیدا ہوئے، اور وہیں پر پلے بڑھے۔ وہیں پر پروان چڑھے اور خواص اور عوام میں شہرت اور مقبولیت حاصل کی۔[2] آپ کو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے ساتھیوں میں سے ایک جماعت کی صحبت کا شرف حاصل ہوا اور ان سے علم حاصل کیا۔ ان میں سے اکثر بغدادی ہیں۔یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ ایک سُنی علمی حلقہ میں پروان چڑھے۔جس کا آپ کی زندگی پر بہت بڑا گہرااثر تھا۔ طلب علم اور مشائخ: امام بر بہاری رحمہ اللہ علم حاصل کرنے میں بہت ہی متحرک اور حریص تھے۔ آپ نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے بڑے بڑے ساتھیوں سے علم حاصل کیا۔آپ کے اہم مشایخ میں سے: 1۔ أحمد بن محمد بن الحجاج بن عبد العزیز ابوبکر المروزی، امام، فقیہ، قدوۃ،محدث، نزیل بغداد ہیں-رحمہ اللہ-۔جوامام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے ساتھی تھے، ان کا انتقال 275 ہجری میں ہوا۔[3] 2۔ سہل بن عبد اللہ بن یونس التستری، ابو محمد: امام عابد، زاہد، واعظ رحمہ اللہ، بھی آپ کے اساتذہ میں سے ہیں۔ان کا انتقال اسی سال کی عمر میں 283 ہجری میں ہوا۔[4] علمی منزلت: حضرت علامہ بربہار ی رحمہ اللہ کی بلند منزلت اور علمی حیثیت اس دور کے عوام وخواص پر مخفی نہیں تھی۔ اس لیے قدر دانوں نے آپ کی خدمات کو بڑے خوبصورت الفاظ میں سراہتے ہوئے خراج ِ تحسین پیش کیا ہے۔ امام ابن ابی یعلی-رحمہ اللہ-فرماتے ہیں: ’’(علامہ بربہاری رحمہ اللہ)اپنے زمانے میں اپنے طائفہ کے شیخ تھے اور بدعات پر انکار کرنے میں پیش پیش
Flag Counter