Maktaba Wahhabi

343 - 523
سے متعلق ہے۔ غیبی امور کے بارے میں اصل یہ ہے کہ جتنی چیز قرآن و سنت کی نصوص سے ثابت ہو، اسے تسلیم کر لیاجائے، اور اس سے آگے اپنی مرضی سے بڑھنے یا کچھ کم و زیادہ کہنے کی جرأت نہ کی جائے۔ مگر اہل بدعت اور خواہشات کے پجاری لوگوں کی ہمیشہ بد نصیبی رہی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ پر بغیر علم کے کلام کرنے کی جرأت کرتے رہتے ہیں، اور غیبی امور کو اپنی مرضی سے بیان کرتے ہیں۔ عذاب بر حق ہے اللہ تعالیٰ جس کو چاہے آگ سے عذاب دے یہ ثابت شدہ ہے اورآگ میں بیڑیوں، زنجیروں اور قیدوبند کا ہونا بھی ثابت ہے اور یہ کہ آگ ان کے پیٹوں میں داخل ہوگی، اور ان کے اوپر اور نیچے ہوگی، یہ سب کچھ قرآن و سنت کی نصوص سے ثابت ہے۔جہمیہ فرقہ کی یہ فلاسفی کہ اللہ تعالیٰ آگ سے عذاب نہیں دیں گے، بلکہ اس کے قریب کرکے کچھ عذاب دیں گے، اصل میں یہ اللہ تعالیٰ پر بغیر علم کے بات کہنا، اور غیبی امور میں عقل کو حاکم بنانا ہے۔ جس میں اوہام، خیالات اور وسوسوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کا خیال یہ ہے کہ جہنم کی جو آگ بیان کی گئی ہے، انسانی جسم اس کو برداشت کرنے کی طاقت ہی نہیں رکھتا وہ گل سڑ جائے گا۔ یعنی انہوں نے اسے دنیا میں انسانی جسم پر قیاس کیا ہے۔ اس لیے عذاب آگ کے قریب کرکے دیا جائے گانہ کہ آگ میں ڈال کر۔یہ اللہ تعالیٰ پر بغیر علم کے بات کہنا ہے۔ جب کہ اس بات پر کئی دلائل موجود ہیں کہ انہیں آگ میں ڈال کر عذاب دیا جائے گا۔ منکرین پر ردّ 1۔ سورئہ مریم میں مؤمنین کی نجات اور کافروں کو آگ میں ڈال کر عذاب دیے جانے سے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَإِن مِّنکُمْ إِلَّا وَارِدُہَا کَانَ عَلَی رَبِّکَ حَتْماً مَّقْضِیّاo ثُمَّ نُنَجِّیْ الَّذِیْنَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِیْنَ فِیْہَا جِثِیّاً﴾(مریم: 71-72) ’’ اور تم میں سے کوئی(شخص) نہیں مگر اُسے اُس(جہنم) پر گزرنا ہو گا۔ یہ تمہارے رب پر لازم اور مقرر ہے۔ پھر ہم پرہیزگاروں کونجات دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا ہوا چھوڑ دیں گے۔‘‘ 2۔ دوسرے مقام پر جہنم کی آگ میں ڈالے جانے کے وقت ملائکہ کا استفسار اور اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے یوں ذکر کیا ہے: ﴿وَلِلَّذِیْنَ کَفَرُوا بِرَبِّہِمْ عَذَابُ جَہَنَّمَ وَبِئْسَ الْمَصِیْرُ ٭إِذَا أُلْقُوا فِیْہَا سَمِعُوا لَہَا شَہِیْقاً وَہِیَ تَفُورُ o تَکَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الْغَیْظِ کُلَّمَا أُلْقِیَ فِیْہَا فَوْجٌ سَأَلَہُمْ خَزَنَتُہَا أَلَمْ یَأْتِکُمْ نَذِیْرٌ o قَالُوا بَلَی قَدْ جَاء نَا نَذِیْرٌ فَکَذَّبْنَا وَقُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ مِن شَیْئٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِیْ ضَلَالٍ کَبِیْرo وَقَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِیْ أَصْحَابِ السَّعِیْرِ﴾(الملک: 6۔ 10) ’’ اور جن لوگوں نے اپنے پروردگارسے انکار کیا ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وہ بُرا ٹھکانہ ہے۔ جب وہ
Flag Counter