Maktaba Wahhabi

113 - 222
جبرئیل کا کیا فیض لیتے۔(امداد المشتاق ص ۱۵۹)۔دیو بندی جماعت کے حکیم الامت صاحب نے اس بیان میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور جبرئیل کو ایک ذات،ایک شخصیت،ایک جان بتایا اور فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو وحی کی محمدصلی اللہ علیہ وسلم بھی آپ تھے جبرئیلؑ بھی آپ تھے۔(العیاذ باللہ تعالی) صوفیاء کے نزدیک حلوہ اور غلاظت دونوں ایک چیزیں ہیں اشرف علی صاحب امدادالمشتاق ص ۱۵۱ میں فرماتے ہیں:ایک موحد سے لوگوں نے کہا اگر تمہارے نزدیک حلوہ اور غلاظت ایک چیزہیں تو تم ان دونوں کو کھاؤ اس نے بشکل خنزیر ہو کر پاخانہ کھا لیا پھربصورت انسان ہو کر حلوہ کھالیا۔یعنی اس نے ثابت کردیا ہم دونوں چیزیں کھاتے ہیں شکل و صورت بدل کر،صوفی کے نزدیک انسان خنزیر اور کتا ہے اور خنزیر وکتا انسان۔(العیاذ باللہ تعالی) اشرف علی صاحب نے یہ بھی کہا ہے:انسان کا ظاہر عبد ہے اور باطن حق۔(امدادالمشتاق ص ۶۲)یعنی انسان کا یہ ظاہر جسم و بدن بندہ ہے اور اس کا باطن یعنی اس کی روح حق یعنی رب ہے۔اس وجہ سے مشہور صوفی ابویز یدبسطامی نے کہا تھا۔سبحانی ما اعظم شانی(شمائم امدایہ مؤلفہ اشرف علی صاحب تھانوی ص ۳۶)اس کلمہ کا معنی ہے میں پاک ہوں میری شان بہت بڑی ہے۔مولوی صوفی اشرف علی صاحب تھانوی فرماتے ہیں:کوہ طور پر آگ کے پاس موسیٰٰ علیہ السلام کو جو آواز آئی تھی ﴿ ا نی انا ربک فاخلع نعلیک انک بالوادالمقدس طوٰی﴾(طہٰ:۱۲)میں تمہارا رب ہوں اپنا جوتا اتارو تم طویٰ کی
Flag Counter