Maktaba Wahhabi

132 - 222
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے نور سے پیدا ہوئے باقی کائنات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے ہی ہے یہی بات یہاں پر حضرت جی کے الفاظ میں دہرائی گئی ہے(تذکرہ حضرت جی ص ۵۲)میں یہ عبارت پڑھئے)۔ اسی کے ساتھ حضرت جی کی ایک ایک بات کا کامل یقین بھی ظہور ہورہا تھا کہ حضور والے اعمال کے بغیر کبھی بھی دنیا و آخرت میں کامرانی نصیب نہیں ہوسکتی کائناتی اسباب کتنے ہی ہاتھ آجائیں بلکہ کائناتی اسباب حکومت،تجارت زراعت وغیرہ میں جب تک حضور والے اعمال کی روح نہ آجائے یہ اسباب مردہ ہیں اور یہ بھی فرماتے تھے کہ جو انسان خالق کائنات اور اصل کائنات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جانے اور مانے بغیر کائنات کی چیزوں میں گھستے ہیں ان کی حیثیت چوروں اور ڈاکوؤں کی سی ہے انہیں مال ودولت مل سکتے ہیں مگر سکون و محبوبیت ہر گز نہیں مل سکتی اس بیا ن میں حضرت جی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کائنات کا اصل کہہ کر اپنے پکے صوفی ہونے کاثبوت دیا ہے۔ اگر واقعی حضرت جی یہی عقیدہ رکھتے تھے تو یہ کفر والحاد سے کم نہیں یہیں سے وحدت الوجود و وحدت الموجودکے گمراہ عقیدے و مذہب بد کی طرف راستہ جاتا ہے۔ اصحاب خدمت ابدال صوفیاء کے عقیدے و مذہب میں اس کائنات کا نظام ابدال کے ہاتھوں میں ہے ان کو اصحاب خدمت ابدال کہا جاتا ہے وہی اس کائنات کا نظام چلاتے ہیں مولوی اشرف علی تھانوی دیو بندی المذہب صوفی المشرب کا یہ بیان ملاحظہ ہو۔
Flag Counter