Maktaba Wahhabi

141 - 222
کئے مغیرہ بن حکیم سے نقل کیا گیا ہے کہ انھوں نے مکہ سے چل کر پچاس سے زیادہ حج کئے۔ ابوالعباس سے اسّی اور ابوعبیداللہ مغربی سے ستانوے حج منقول ہیں کیا اندازہ ہے ان حضرات کے درجوں کا کہ ہر قدم پر ستر کروڑنیکیاں ان کو ملتی ہوں گی(فضائل حج فصل ۳) یہ ہے اہل بدعت کا خرافی دین قرآن و سنّت میں پیدل حج کی اس قدر فضیلت کہاں مذکور ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ﴿وللّٰه علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا﴾(آل عمران:۹۷)اور اللہ کے واسطے لوگوں کے ذمہ اس مکان کا حج کرنا ہے یعنی اس شخص کے ذمہ جو طاقت رکھے وہاں تک پہنچنے کی۔ترجمہ اشرف علی صاحب تھانوی۔۔۔مولانا اشرف فرماتے ہیں سبیل کی تفسیر حدیث میں زادوراحلہ کے ساتھ آئی ہے یعنی حج اس آدمی پر فرض ہے جس کے پاس وہاں تک جانے کے لئے سفر خرچ اور سواری موجود ہو یہ قرآن کا حکم ان بدعتی اقوال و حکایات کے رد کے لئے کافی ہے۔ شیخ کی روح کسی خاص جگہ مقیّد نہیں بلکہ وہ مرید کے ساتھ ساتھ رہتی ہے۔ نیزمرید کو یقین کے ساتھ یہ جاننا چاہئے کہ شیخ کی روح کسی خاص جگہ میں مقیّد و محدود نہیں ہے پس مرید جہاں بھی ہوگا خواہ قریب ہو یا بعید تو گو شیخ کے جسم سے دور ہے لیکن اس کی روحانیت سے دور نہیں(امداد السلوک ص ۶۷)یہ امداد السلوک بانی جماعت تبلیغ مولوی الیاس صاحب کے پیر رشید احمد صاحب گنگوہی کی تالیف ہے۔
Flag Counter