Maktaba Wahhabi

160 - 222
بعض کتابوں میں ابلیس کی مدح پائی جاتی ہے مولوی اشرف علی صاحب نے اپنے پیر حاجی امداد اللہ سے استفسار کیا کہ بعض کتب میں مدح ابلیس کی مدح پائی جاتی ہے چونکہ توحید و عشق اس کااعلٰی درجہ کا تھا۔اس لئے آدم کو سجدہ گوارا نہ ہوا فرمایا ابلیس نابکارنے ظاہر پر نظر کی اور کہا﴿خلقتنی من نار وخلقتہ من طین﴾(الاعراف:۱۲)یہ نہ سمجھا کہ یہ خطاب کس نے کیا ہے اور واجب الاتباع ہے اور نظر باطن پر نہ کی کہ آدم مظہر کس کے ہیں کیا ہم بیت اللہ کو سجدہ کرتے ہیں حالانکہ وہ پتھروں سے بنا ہے لیکن چونکہ اس کا(یعنی خدا کا)مظہرتھا پس مسجودالیہ ہوا(شمائم امدادیہ ص ۶۲)۔ اللہ کی زیارت کر نی ہے تو عشاء کی نماز نہ پڑھ ایک مرید نے اپنے مرشد سے اللہ تعالیٰ کی زیارت نہ ہونے کی شکایت کی مرشد نے جواب دیا اس وقت نماز عشاء نہیں پڑھو مقصد حاصل ہوجائے گا۔اس کو تعجب ہوا اور فرض نماز ترک کرنا گوارانہ ہوا صرف سنّت نہیں پڑھی رات کو حضرت رسالت پناہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے کیا کیا کہ تو نے میری سنّت ترک کر دی صبح کو اس نے مرشد سے کیفیت بیان کی انہوں نے فرمایا اگر فرض نماز ترک کرتا تو خدا کا دیدارہوتا۔انتھی فرمایا گناہ کرنے سے بعد اور اعراض ہوتا ہے نہ قرب و وصل لیکن چونکہ اس کو خدا کی طرف کشش تھی اور مرتبہ محبوبیت میں تھا نماز ترک کرنے سے اسکا مرتبہ گھٹ جاتا اور یہ اللہ تعالیٰ کو گوارا نہ تھا پس واسطہ تنبیہ کے لامحالہ تجلی ہوتی اور مقصد حاصل ہوتا(شمائم امدامیہ ص ۶۵۔۶۶
Flag Counter