Maktaba Wahhabi

162 - 222
جائے گا لیکن یہ صوفی اس حکم توحید سے گھبرارہا تھااس نے اپنے مرشد کے سامنے اس کی یہ تاویل پیش کی کہ میں ر ب تعالیٰ کی ذات میں مشغول ہوں یہ لوگ مجھے اس کی ذات گرامی سے ہٹاکر اس کے نام کے کلمہ کے پڑھنے کی تلقین کررہے ہیں کہاں اس کی حقیقی ذات اور کہاں اس کا خالی نام۔یہ ہے صوفیاء کا دین و اسلام مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی،حکیم الامت ان صوفیاء کے واقعات اس طرح بیان فرماتے ہیں گویا اللہ کے مُقرّب ترین بندے ہیں۔ عورت مظہر مرد کی ہے اور مرد مظہر حق کا ہے اہل توحید ہونے کی دعویدار دیو بندی جماعت کے بڑے عالم حکیم الامت جس کی تعلیم کو عام کرنے کے لئے مولوی الیاس صاحب نے تبلیغی جماعت بنائی ہے(شمائم امدامیہ ص ۷۰)میں لکھا ہے عورت مظہر مرد کی ہے اور مرد مظہر حق کا ہے پس عورت مظہر و آئینہ حق تعالیٰ ہے اور اس میں جمال ایزدی نمایاں ہے ملاحظہ کرنا چاہئیے(تعالیٰ اللہ عما یقولون علواکبیرا)پہلے زمانے کے مشرک انبیاء واولیاء کو اللہ کے بیٹے کہا کرتے تھے اس امت کا صوفی ان کو مظہر کہتا ہے معنی دونوں باتوں کا ایک ہے۔ جو کچھ اللہ کے سوا ہے وہ اس کے اسماء وصفات ہیں فرمایا آیت ﴿اللّٰه لا الہ الا ہو لہ الاسماء الحسنی ﴾(طہ:۸)سے ایک راز مکنون(ثابت ہوا)پہلے نفی غیر کی فرماکر اثبات وحدت الوجود کا فرمایاہے کہ سوائے میرے
Flag Counter