Maktaba Wahhabi

164 - 222
فرمایا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی یہ صفت ہے کہ بعض لوگوں نے حضرت حق کو آپ کی شکل وہیئت میں دیکھا ہے شمائم امدادیہ ص۰۴۱(حقیقت یہ ہے کہ اس صوفی نے اللہ تعالیٰ کو نہیں بلکہ کسی شیطان کو دیکھا) تمام مخلوق میں اللہ کی ایک ایک صفت کا ظہور ہے اور انسان تمام صفات کا جامع ہے امداد المشتاق ص ۴۲ از اشرف علی صاحب تھانوی حکیم الامت۔ اس سے معلوم ہوا اس دیوبندی و صوفی کے نزدیک ہر مخلوق اپنی کسی نہ کسی صفت کے اعتبار سے رب ہے یعنی اس صفت کے اعتبار سے جو اللہ تعالیٰ کی صفت اس میں موجودہے اور چونکہ انسان رب تعالیٰ کی تمام صفات کا حامل و جامع ہے اسلئے وہ اس اعتبار سے کامل و مکمل رب ہوا(نعوذباللہ من الحاد الصوفیاء)اس معنی کی مزید وضاحت اس عبارت میں ملاحظہ فرمائیں چنانچہ فرمایا حضرت رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(من رانی فقدرای الحق رواہ لبخاری حدیث ۶۹۹۶ و مسلم حدیث ۲۲۶۵)۔جس نے مجھے خواب میں دیکھااس نے حق سچ دیکھا اس کے معنی دو ہیں اول:یہ کہ من رآنی فقدرانی یقینا دوم:من رآنی فقدرانی یعنی اس کا ایک معنی یہ ہے کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے مجھے دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل و صورت نہیں بنا سکتا دوسرا یہ ہے کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا(امدادالمشتاق ص ۵۴) مطلوب کا تصور شیخ کی صورت پر کرنا جائز ہے یجوزتصورالمطلوب علی صورۃ الشیخ اذاکان الطالب عارفاذاکشف
Flag Counter