Maktaba Wahhabi

169 - 222
اس میں باقی کچھ نہیں رہے گا ص ۲۱۴۔ دیوبندی اکابرین کا عقیدہ ختم نبوت محمدصلی اللہ علیہ وسلم ایک نہیں سات ہیں مولانا احسن نانوتوی نے فتویٰ دیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جیسے اور محمد باقی چھ زمینوں میں موجود ہیں اس پر مولوی نقی علی بریلوی نے جو احمد رضاخان بریلوی کے مورث اعلٰی تھے مولوی احسن نانوتوی پر کفر کا فتویٰ لگا دیا کہ ختم نبوت کے انکار سے یہ کافر ہوگئے ہیں۔اس فتویٰ سے بریلویوں میں اشتعال پھیل گیا مولوی محمد احسن نانوتوی جو مدت ہائے درازسے بریلی میں عید کی نماز پڑھاتے تھے اور مولوی نقی علی ا ن کے پیچھے نماز پڑھا کرتے تھے اس اختلاف کے بعد انہوں نے عید کی نماز علیحدہ پڑھائی اور اس میں مولوی احسن علی نانوتوی پر کفر کا فتویٰ لگا یا ان واقعات کی تفصیل محمد احسن نانوتوی ص ۸۶ میں موجود ہے دیکھئے علما ء دیوبند کا ماضی ص ۴۳ اس واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس فتویٰ سے پہلے بریلی شہر میں دیو بندی و بریلوی عید کی نماز اکٹھے پڑھتے تھے اور سب بریلوی دیوبندی عالم محمد احسن صاحب نانوتوی کے پیچھے نماز پڑھتے تھے جب نانوتوی صاحب نے یہ فتویٰ دیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک نہیں سات ہیں۔ ایک ہماری زمین کے اوپر والے حصے میں مدینہ منورہ میں آرام فرماہیں باقی چھ زمینوں میں ہیں اس فتویٰ کے بعد بریلوی دیوبندی سے علیحدہ ہوگئے کیونکہ ان کے نزدیک ختم نبوت کے انکار کی وجہ سے کافر ہوچکے تھے اور اس مسئلہ سے دیوبندی علماء کے عقیدہ ختم نبوت کی بھی قلعی کھل گئی اور یہ واضح ہوگیا کہ ایک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے قائل نہیں ہیں بلکہ ان کے ہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم سات تھے ایک نہیں۔یہ صرف مولوی احسن صاحب کا فتویٰ نہیں بلکہ اس وقت کے بہت سے علماء دیو
Flag Counter