Maktaba Wahhabi

172 - 222
سلوک کا ایک اہم رکن توحید مطلب توحید مطلب یہ ہے کہ اپنے شیخ کے متعلق اس کا یقین رکھے کہ دنیا میں اس کے علاوہ مجھ کو مطلوب تک کوئی نہیں پہنچا سکتا گو اس زمانے میں دوسرے مشائخ بھی ہوں اور انہی اوصاف کا ملہ سے متصف بھی ہوں مگر میرا منزل مقصود پر پہنچنااسی ایک کی بدولت ہوگا۔سو توحید مطلب سلوک کا بڑا رکن ہے اور جس کو یہ حاصل نہ ہوگا وہ پراگندہ و پریشان اور ہر جائی بنا پھرے گا۔مشائخ زمانہ کے ہر شخص کے متعلق یہ سمجھنا کہ یہ بھی میری پیاس بجھاکر مطلب تک پہنچا سکتا ہے۔سلوک کے لئے مضر ہے۔بلکہ جس طرح حق ایک اور قبلہ ایک ہے اسی طرح راہبر بھی ایک ہی شیخ کو سمجھے ورنہ بربادی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔(امدادالسلوک ص۸۴)موُلفہ رشید احمد صاحب گنگوہی دیو بندی اس کتاب کا مقدمہ مولوی محمد زکریا صاحب نے لکھا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کتاب جماعت تبلیغ کے نزدیک معتبر اور بڑی اہم ہے اسی توحید مطلب کو مولوی زکریا صاحب نے فضائل کے رسالے فضائل تبلیغ کی فصل سابع میں ان الفاظ میں لکھا ہے شیخ اکبر تحریرفرماتے ہیں اگر تیرے کام دوسرے کی مرضی کے تابع نہیں ہوئے تو تو کبھی بھی اپنے نفس کی خواہشات سے انتقال نہیں کرسکتا گو عمر بھی مجاہدے کرتا رہے لہذا جب بھی تجھے کوئی ایسا شخص ملے جس کا احترام تیرے دل میں ہو اسکی خدمت گذاری کر اور اسکے سامنے مردہ بن کررہ وہ تجھ میں جس طرح چاہے تصرف کرے اور تیری اپنی کوئی خواہش نہ رہے اسکے حکم کی تعمیل میں جلدی کر اور جس چیز سے روکے اس سے احتراز کر اگر پیشہ کرنے کا حکم کرے پیشہ کر،مگر اس کے حکم سے،نہ کہ اپنی رائے سے،بیٹھ جانے کا
Flag Counter