Maktaba Wahhabi

185 - 222
اس شخص نے واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔اور بدعتی صوفیوں نے اس عقیدے سے کہ پیر مرید کا آئینہ ہوتا ہے اور جو کچھ وہ پیر کو کرتے ہوئے دیکھتا ہے وہ دراصل پیر نہیں کر رہا ہوتا بلکہ مرید کر رہا ہوتا ہے۔اس سے بدعتی صوفیوں اور حرام کرنے والے درویشوں نے اپنے جرم کو یہ کہ کر چھپادیاکہ میاں ہم برا عمل کہاں کرتے ہیں جس نے ہم کو کرتے دیکھا وہ خود اس کا کرنے والا ہوتا ہے ہم تو آئینہ ہیں۔ اپنے بدعتی پیر سے ہمارا بھی سلام کہنا الافاضات الیومیہ ج ۵ ص ۱۷ میں اشرف علی صاحب تھانوی نے فرمایا اہل محبت کی تو شان جدا ہوتی ہے حضرت شاہ ابوالمعالی رحمہ اللہ کے ایک مرید حج کو گئے شاہ صاحب نے مرید سے کہا کہ جب مدینہ منورہ حاضر ہو تو روضہ اقدس پر میرا بھی سلام کہنا چنانچہ یہ بعد فراغت حج مدینہ منورہ حاضر ہوئے اور پیر کا سلام عرض کیا وہاں سے ارشاد ہوا کہ اپنے بدعتی پیر سے ہمارا بھی سلام کہہ دینا جس کو اس مرید نے بھی سنا جب واپس ہوئے تو حضرت شاہ ابولمعالی صاحب نے پوچھا کہ ہمارا بھی سلام عرض کیا تھا انہوں نے کہا میں نے عرض کردیا تھاحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ارشاد فرمایا کہ اپنے پیر سے ہمارا بھی سلام کہہ دینا شاہ صاحب نے فرمایاوہی الفاظ کہو جو وہاں سے سن کر آئے ہو عرض کیا جب حضور کے الفاظ حضرت کو معلوم ہیں تو پھر میرے کہنے کی کیا ضرورت ہے نیز میری زبان سے وہ الفاظ اداہونا سوء ادب ہے شاہ صاحب نے فرمایا معلوم ہیں مگر سننے میں اور ہی مزا ہے اور بھائی تم خود تو نہیں کہتے وہ تو حضور
Flag Counter