Maktaba Wahhabi

215 - 222
اس کی مراد اللہ تعالیٰ کے لئے مکان و جگہ کا تعین ہو تو اس سے کافرہوجائے گا اور اگر اس کی کوئی بھی نیت نہ ہو اور یہ لفظ اس نے بول دیا تو بھی اکثر مشائخ حنفیہ کے نزدیک کافر ہوجائے گا یہی قول صحیح ہے اور مشائخ حنفیہ کا اسی پر فتویٰ ہے۔اور اگر کسی نے کہا اللہ تعالیٰ انصاف کے لئے بیٹھا یا کھڑا ہو ا یا اللہ تعالیٰ کو اوپر اور نیچے کی جہتوں میں مانا تو کافر ہوجائے گا۔ اگر کسی نے کہا میرا خدا آسمان پر ہے اور زمین پر فلاں شخص ہے تو اس کلمہ سے وہ کافر ہوجائے گا۔اور اگر کسی نے کہا اللہ تعالیٰ آسمان سے دیکھتا یا کہا عرش سے دیکھتا ہے تو اس کلمہ سے وہ کافر ہوجائے گا ہمارے اکثر مشائخ کے قول ہیں۔ عقیدہ(۱۰)مشائخ اور بزرگوں کی روحانیت سے استفادہ اور ان کے سینوں اور قبروں سے باطنی فیوض کا پہنچنا سو بے بیشک صحیح ہے مگر اس طریقہ سے جو اس کے اہل اور خواص کو معلوم ہے نہ اس طرز سے جو عوام میں رائج ہے۔المہند ص ۱۴۲۔ فرعون کے انا الحق کہنے اور حلاج کے انا الحق کے درمیان کیا فرق ہے کسی بزرگ نے حضرت حق سے ناز کرکے پوچھا تھا کہ اے اللہ فرعون نے انا ربکم الاعلٰی میں تمہارا بڑا رب ہوں۔کہا اور منصور نے اناالحق(میں حق ہوں)کہا دونوں کا ایک مدلول ہے پھر کیا وجہ ہے کہ ایک مردود ہوا دوسرا مقبول۔جواب ارشاد ہوا کہ فرعون نے انا ربکم الاعلٰی ہمارے مٹانے کو کہا تھا اس لئے ملعون ہوا،اور منصور نے انا الحق اپنے مٹانے کو کہا تھا اس لئے مقبول ہوا۔
Flag Counter