Maktaba Wahhabi

216 - 222
؎ گفت فرعونے ان الحق گشت پست ٭گفت منصور ے انا الحق گشت مست۔ فرعون نے انا الحق کہا مردود ہوا،منصور نے اناالحق کہا مقبول ہوا۔ ؎ رحمۃ اللہ این اناراد روفا۔ لعنت اللہ آں انارادرقفا۔ وفا میں یہ انا اللہ کی رحمت ہے اس انا کے پیچھے اللہ کی لعنت ہے۔ منصور کے انا الحق کے یہ معنی تھے کہ میں کوئی شئی نہیں جس کو انا کہا جاتا ہے وہ بھی حق ہے اور فرعون کے انا الحق کے معنی ہے کہ حق جس کو کہا جاتا ہے وہ میں ہی ہوں سوائے میرے کوئی نہیں ہے جو اہرحکیم الامت ص ۳۱۔ حالانکہ فرعون کے اپنے آپ کو بڑا رب کہنے اور حلاج نے اپنے آپ کوانا الحق کہنے کے مابین کوئی فرق نہیں اس لئے دونوں اس کلمے کے کہنے سے ملعون ہوئے لیکن علماء دیو بند اپنے بدعتی عقیدے کی وجہ سے جو وحدۃ الوجود اور حلول کا عقیدہ ہے حلاج کو ولی اللہ کہنے اور ماننے پر مصر ہیں۔ جماعت تبلیغ کے بانی شیخ الیاس کے پیرومرشد رشید احمد صاحب گنگوہی فرماتے ہیں(منصور کون تھے)اس عنوان کے تحت فتاویٰ رشیدہ ص ۱۰۸ میں یہ پڑھئے۔ بندہ کے نزدیک وہ حسین بن منصور حلاج ولی تھے۔ معلوم ہوا دیوبندی و تبلیغی مذھب میں ـ میں خدا ہوں کہنے والا ولی ہوتا ہے۔ انسان عالم صغیر ہے یا عالم کبیر ملفوظات مولوی اشرف علی صاحب تھانوی ج ۴ ص ۲۱۷ میں ہے۔
Flag Counter