Maktaba Wahhabi

48 - 222
عبادت کرتے ہیں وہ کسی چیز کو پیدا نہیں کرسکتے اور وہ خود ہی مخلوق ہیں،مردے ہیں زندہ نہیں اور ان کو خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے میت کا کشف مولوی زکر یا صاحب مؤلف فضائل اعمال و تبلیغی نصاب فرماتے ہیں جب کسی قبر پر حاضری ہو تو میت کے پاؤں کی طرف جائے تاکہ میت کو حق تعالیٰ آنے والے کا کشف عطا فرمائے تو دیکھنے میں سہولت رہے(فضائل حج،حکایت ۲۷ فصل ۸)۔ ابراہیم بن شیبان کہتے ہیں میں حج سے فارغ ہوا میں نے قبر شریف کے پاس جاکر سلام عرض کیا تو میں نے حجرہ کے اندر سے وعلیک السلام کی آواز سنی(فضائل حج زائرین کے واقعات واقعہ۵)سید نو رالدین ایجی شریف کے والد نے(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم)کو سلام عرض کیا تو سارے مجمع نے قبر شریف سے سنا وعلیکم السلام یا ولدی(فضائل حج واقعہ ۱۴)ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وصیت کے مطابق علی رضی اللہ عنہ نے انہیں حجرہ میں دفن کرنے کی اجازت مانگی ایک دم حجرہ کے کواڑ کھل گئے اور آواز آئی دوست کو دوست کے پاس پہنچا دو اس طرح کا واقعہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے خصائص کبریٰ میں اس روایت کو منکر بتایا ہے لیکن اسکی تاریخی حیثیت باقی ہے۔ جماعت تبلیغ کے جاہل مبلغین اپنی عاقبت کی فکرکریں میں کہتا ہوں منکر،جھوٹی روایت کو کہتے ہیں جب یہ روایت جھوٹی ہوئی تو تاریخی حیثیت سے
Flag Counter