Maktaba Wahhabi

75 - 222
نصاب کی کتابوں میں حنفیت کے تمام قواعدو اصولوں کو روندڈالا ہے اور بدعتی صوفی سلسلوں کی راہ پر اپنی جاہل عوام کو ڈالدیا ہے اور اس جماعت پر نصاب کی کتابوں کے علاوہ کسی بھی کتاب کو اجتماعات میں پڑھنا حرام کردیا ہے اس سلسلے میں یہ حوالہ ملاحظہ فرمائیں تابش مہدی لکھتے ہیں چند ماہ پہلے کی بات ہے کہ دیو بندی کی جامع مسجد کے نمازیوں نے چاہا کہ عصر کے بعد بجائے تبلیغی نصاب کی خواندگی کے،تفسیر معارف القرآن پڑھی جائے توایک تبلیغی بھائی نے بڑی سختی سے کہا کہ اس میں برکت نہیں ہے اور جب تفسیر شروع کردی گئی تو اٹھ کر چلا گیا اورمسلسل یہی روش رہی(تبلیغ جماعت اپنے بانی کے ملفوظات کے آئینہ میں مؤلفہ تابش مہدی ص ۳۴)جماعت کے نزدیک دین کا کام صرف چلّوں اور خروج پر مرکوزہے دینی مدارس میں قرآن و سنّت کی تعلیم احکامات کی تشریح و توضیح کوئی کام نہیں ہے اور تابش مہدی نے مذکورہ کتاب کے ص ۲۸ پر لکھا ہے۔ایک بار جماعت تبلیغ دارلعلوم پہنچی وہاں دارالعلوم کی مسجد میں قیام کیا اور وہیں سے گشت کا پروگرام بنایا۔سب سے پہلے جماعت دارالعلوم کے شیخ الحدیث مولانا فخرالدین کے پاس پہنچی مولانا درس میں مشغول تھے ان میں سے دو افراد نے بڑھ کر شیخ کو دو طرف سے پکڑ لیا اور کہا حضرت اٹھئے زندگی کا آخری وقت ہے اب تو کچھ دین کا کام کر لیجئے کتابوں میں تو پوری زندگی لگادی۔ جماعت تبلیغ کا دوسری جماعتوں کے ساتھ سلوک تابش مہدی صاحب نے کتاب مذکورہ کے ص ۳۸ پر لکھا ہے چند سال پہلے کی بات ہے نان پورہ ضلع بہرائچ کی بازار والی مسجد میں ایک قاری صاحب نے اقامت کہدی تو وہاں کے
Flag Counter