Maktaba Wahhabi

83 - 222
کعبہ شریف کے پتھر بول پڑے اس بدعتی وخرافی مذہب و جماعت کے عقائد و نظریات و افکار و اقوال کا ذکر چل رہا ہے تو کعبہ کے تعلق سے یہ خرافات پڑھتے چلیں۔حطیم میں نماز پڑھتے ہوئے ایک بزرگ نے کعبہ کے اندر سے آواز سنی میں اولا اللہ تعالیٰ سے شکایت کرتا ہوں اور اس کے بعد جبریل سے شکایت کرتا ہوں لوگوں کی کہ وہ میرے گرد ہنسی مذاق اور لغوباتوں میں مشغول رہتے ہیں اگر یہ لوگ ان حرکتوں سے باز نہ آئے تو میں ایسا پھٹوں گا کہ میرا ہر پتھر جداہوجائے گا(فضائل حج فصل ۶ حدیث ۷ کی شرح)۔میں کہتا ہوں کعبہ کی یہ آواز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہ میں سے بھی کسی نے سنی تھی جاہلیت کے زمانے میں کعبہ پر کیا کیا ظلم و زیادتیاں ہوئیں اللہ کے اس گھر میں تین سو ساٹھ بت رکھے گئے اس طاہر و مطہر گھرکا لوگوں نے ننگا طواف کیا عورتوں نے مردوں کو ننگا دیکھا اور مردوں نے عورتوں کو عریاں دیکھا کیا کبھی اس وقت بھی کسی صاحب کشف نے اس کی فریاد و شکایت سنی اگر کبھی ایسا ہوا ہوتا تو اس کا ذکر ضرور ملتا مگر یہ سب خرافات و اکاذیب جماعت تبلیغ کے حصے میں آئی ہیں قریش مکہ کا فرد مشرک ضرور تھے مگر پاگل و مجنوں نہیں تھے کہ پتھروں کے بولنے کی بڑ بھی ہانکتے۔ کعبہ کا طواف کیا لبیک کا جواب نہیں سنا تو لبیک کا کیا فائدہ موسیٰ علیہ السلام کو صفا و مروہ کے درمیان دوڑتے ہوئے آسمان سے آواز آئی(لبیک عبدی أنا معک)یہ سن کر موسیٰ علیہ اسلام سجدہ میں گر گئے(فضائل حج فصل ۵)شیخ
Flag Counter