Maktaba Wahhabi

89 - 222
بایزید نے کہا تم نے یہ علم شریعت مردوں سے حاصل کیا ہے اور ہم نے اپنا علم اس ذات سے براہ راست حاصل کیا ہے جو ہمیشہ رہنے والی ذات ہے اس کو کبھی بھی موت نہیں آئے گی۔ہم کہتے ہیں ہمارے دل نے ہم کو حدیث بیان کی ہمارے رب سے،اور تم کہتے ہو ہم کو حدیث بیان کی فلاں نے،جب تم سے دریافت کیا جاتا ہے کہ وہ فلاں کہاں ہے تو تم کہتے ہو وہ مرگیا،اس کو کس نے حدیث بیان کی اور وہ کہاں ہے ؟تو تم کہتے ہو وہ بھی مرگیا۔(الفکرالصوفی ص ۹۹،الفتوحات المکیہ باب ۵۴ شرکیہ اعمال ص ۴۹)۔دیوبندی و تبلیغی جماعت کہتی رہتی ہے کہ ہمارے علماء و شیوخ کا صوفیاء کے ان اقوال سے کوئی تعلق نہیں ہماری خالص مذہبی جماعت ہے یہ بات کوئی تبلیغی کہے یا دیو بندی اس کو سچ نہیں سمجھ لینا چاہئے تبلیغی جماعت نے اپنے عمل سے اپنے پکے صوفی ہونے کا ثبوت دے دیا ہے یہ جماعت کسی تعلیمی ادارے و مرکز سے تعلق نہیں رکھتی،پڑھنا پڑھانا ان کے راستے کی بڑی رکاوٹ ہے اس کی شھادتیں پہلے بھی گزرچکی ہیں آئندہ بھی آئیں گی۔ کتابوں میں کیا رکھا ہے کچھ سینے سے عطاء فرمائیے اشرف علی صاحب تھانوی(حکیم الامت)قصص الاکابر ص ۷۱ میں فرماتے ہیں:ایک بار حضرت حاجی صاحب مجھے اپنا کتب خانہ دینے لگے میں نے کہا کتابیں اپنے پاس رکھیئے کتابوں میں کیارکھا ہے کچھ سینے سے عطا فرمائیے یہ سن کر حضرت خوشی کے مارے کھل گئے اور فرمایا:’’ ہاں بھائی ہاں سچ تو یہ ہے کہ کتابوں میں کیا رکھا ہے‘‘۔!(صدکتاب و صدورق درنارکن سینہ را ازنورحق گلزارکن)یعنی کتابوں کو آگ میں جلا دیجئے سینے کو حق کے نور سے
Flag Counter