Maktaba Wahhabi

96 - 222
نے آپ کی نبوت کے بارے میں سنا پھر بھی وہ آکر آپ کے ہاتھ پر مسلمان نہ ہوا وہ کافر ہے اس لئے خضر علیہ السلام اگر زندہ ہوتے تو آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر ضرور بیعت کرتے۔ جب تک عشق پیدا نہ ہو اس وقت تک ان واقعات پر اعتراض نہیں کرنا چاہئیے صوفیوں کی ان بے اصل اور احمقانہ حکایتوں کے بارے میں ان کو بھی یقین ہے کہ یہ مضحکہ خیز ہیں اور کسی بھی ذی عقل و باشعور آدمی کے لئے ان کو تسلیم کرنا ممکن نہیں ہے اس لئے صوفی زکریا صاحب فرماتے ہیں ان واقعات میں تین امر قابل لحاظ ہیں اول یہ کہ یہ احوال و واقعات جو گذرے ہیں وہ عشق و محبت پر مبنی ہیں اور عشق کے قوانین عام قوانین سے بالاتر ہیں ۔ ؎ مکتب عشق کے اندازنرالے دیکھے اس کو چھٹی نہ ملی جس نے سبق یا دکیا۔ عبث ہے جستجو بحرمحبت کے کنارے کی بس اس میں ڈدب ہی جانا ہے اے دل پار ہوجانا۔ لہذ ا ان واقعات کو اسی عینک سے دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس رنگ میں رنگ جانے کی کوشش کرنی چاہئے لیکن جب تک عشق پیدا نہ ہو اس وقت تک نہ تو ان واقعات سے استدلال کرنا چاہئے اور نہ ان پر اعتراض کرنا چاہئے اسلئے کہ وہ عشق سے صادر ہوتے ہیں
Flag Counter