Maktaba Wahhabi

108 - 105
7۔علّامہ زرکلی: (کَانَتْ دَعْوَتُہ‘ الشُّعْلَۃُ الْاُوْلیٰ لِلْیَقْظَۃِ الْحَدِیْثَۃِ فِی الْعَالَمِ الْاِسْلَامِیِّکُلِّہٖ تَاَثَّرَ بِھَا رِجَالُ الْاِصْلَاحِ فِی الْھِنْدِ وَمِصْرَ وَالْعِرَاقِ وَالشَّامِ وَ غَیْرِھَافَظَھَرَالْاٰلُوْسِیُّ الْکَبِیْرُ فِیْ بَغْدَادَ وَ جَمَالُ الدِّیْنِ الْاَفْغَانِیُّ بِاَفْغَانِسْتَانَ وَمُحَمَّدُ عَبْدُہ‘ بِمِصْرَ وَجَمَالُ الدِّیْنِ الْقَاسِمِیُّ بِالشَامِ وَخَیْرُالدِّیْنِ التَّیُوْنَسِیُّ بِتَیُوْنَسَ وَصِدِّیْقُ حَسَنْ خَانْ فِیْ بُھْوپَالَ) (الاعلام جلد۷) ’’آپ کی دعوت پورے عالَمِ اسلام کی موجودہ بیداری کا وہ پہلا شعلہ تھی جس سے ہندوستان،مصر،عراق اور شام وغیرہ کے اصلاحی کارکن متاثر ہوئے ا ور بغداد میں عظیم مصلح آلوسی‘افغانستان میں جمال الدین افغانی‘مصر میں محمد عبدہ،شام میں جمال الدین قاسمی،تیونس میں خیرالدین تیونسی اور ریاستِ بھوپال(ہند)میں نواب صدیق حسن خان جیسے مصلحین کا ظہور ہوا۔‘‘ 8۔مفتی ٔاعظم مصر امام عبدہ بروایت حافظ وہبہ: (اِنَّہ‘ سَمِعَ الْاُسْتَاذَ الْاِمَامَ مُحَمَّدَ عَبْدُہ‘ مُفْتِی مِصْرَیُثْنِیْ فِیْ دُرُوْسِہٖ بِالْاَزْھَرِعَلٰی الشَّیْخِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالْوَہَّابِ وَیُلَقِّبُہ‘ بِالْمُصْلِحِ الْاَعْظَم) (جزیرۃ العرب) ’’ہم نے اپنے استاد امام محمد عبدہ‘ مفتی ٔ مصر سے سُنا،وہ جامعہ ازہر میں تدریس کے دَوران شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی بڑی تعریف کیا کرتے اور انھیں’’ مصلحِ اعظم‘‘کا لقب دیتے تھے۔‘‘ 9۔علّامہ طنطاوی: (فَقُدِّرَ لَہ‘ اَنْ یَّکُوْنَ اَحَدُالَّذِیْنَ اَخْبَرَالرَّسُوْلُ اَنَّھُمْ یَبْعَثُوْنَ
Flag Counter