Maktaba Wahhabi

27 - 105
﴿وَمَا یُلَقَّا ھَا اِلَّا الَّذِیْنَ صَبَرُوْاوَمَایُلَقّٰھٰااِلَّا ذُوْحَظٍّ عَظِیْمٍo﴾ (سورۃ حمٓ السجدہ:۳۵) ’’نہیں سکھائی جاتی یہ بات مگر اُن لوگوں کو جو صبر کرتے ہیں اور نہیں سیکھ سکتا اسے مگر جو بڑے نصیب والا ہے۔‘‘ ۲۔مفصّل جواب: اللہ کے دشمنوں کو دین ِ انبیاء ورسل علیہم السلام پر بہت سے اعتراضات اور شکوک وشبہات ہیں جن کی بدولت وہ لوگوں کو اس سے ورغلاتے اور روکتے ہیں۔ شُبہ نمبر ۱: ان کا کہنا ہے: ’’ہم اللہ کے ساتھ شرک نہیں کرتے بلکہ گواہی دیتے ہیں کہ اس اللہ وحدہ،لاشریک لہ،کے علاوہ نہ کوئی پیدا کرتا ہے،نہ رزق دیتا ہے‘ نہ کوئی نفع دے سکتا ہے‘ اورنہ ہی نقصان پہنچا سکتا ہے۔حتّی کہ حضرت محمد رّسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی ذات کو نفع ونقصان پہنچانے کی طاقت نہیں رکھتے،چہ جائیکہ پیر عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ یا کوئی دوسرا ہو،لیکن میں گنہگارہوں،جبکہ اولیا ء وصالحین کو اللہ کے ہاں بڑا مقام حاصل ہے،لہٰذا میں ان کے ذریعہ(واسطہ)سے اللہ سے مانگتا ہوں۔‘‘ جواب: آپ اسے مذکورۃ الصدر جواب دیں کہ جن مشرکین کے ساتھ رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کیا،وہ بھی اس بات کے اقراری تھے جس کا تم نے ذکر کیا ہے۔وہ بھی مانتے تھے کہ ان کے یہ بُت کوئی کام نہیں سنوارتے،انھیں تو ان کی جاہ وحشمت والی سفارش چاہیئے تھی۔اوراس کے متعلق کتاب اللہ کی آیات پڑھ کر مسئلہ کی وضاحت کردیں۔ شُبہ نمبر۲: ’’اگر وہ کہے کہ یہ آیات تو ان لوگوں کے بارے میں اتری ہیں جو بتوں
Flag Counter