Maktaba Wahhabi

31 - 105
آٹھویں فصل:................................................. دُعاء وپُکار کا عبادت ہونا شُبہ نمبر۴: اگر وہ کہے کہ میں سوائے اللہ کے کسی کی عبادت نہیں کرتا اور نیک لوگوں کی پناہ لینا اور تنگی وتکلیف میں مشکل کشائی کیلئے اُنہیں پکارنا کوئی عبادت تونہیں۔ جواب: اُسے کہییٔ:کیا آپ یہ اقرار کرتے ہیں کہ اللہ نے آپ پر خالصتاً صرف اپنی عبادت فرض کی ہے اور یہ اس کا آپ پر حق ہے؟جب وہ کہے ہاں،تو اس سے اپنے اس فرض کی وضاحت طلب کریں جو صرف اللہ وحدہ‘ لاشریک کی مخلصانہ عبادت کی شکل میں بندے پر اللہ کا حق ہے؟ اگر وہ عبادت اور اس کی انواع واقسام کو نہ جانتا ہو تو اسے اس طرح سمجھائیں کہ اللہ پاک کا ارشاد ہے: ﴿اُدْعُوْارَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَۃًo﴾(سورۃ الاعراف:۵۵) ’’صرف اپنے رب کو عاجزی سے اور پوشیدگی سے پُکارو۔‘‘ اب اس سے پُوچھیں:کیا آپ سمجھ گئے کہ دُعا وپکار اللہ کی عبادت ہے تو وہ لازماً کہے گا:ہاں۔کیونکہ دعاء تو خالص عبادت بلکہ عبادت کا مغز ہے۔پھر اُسے کہیں کہ جب آپ نے اقرار کرلیا کہ پکار نا عبادت ہے اور آپ نے شب وروز بیم ورجا ء یا خوف واُمیدمیں اللہ کو پُکارا اورپھر کسی حاجت کے وقت کسی نبی یا غیر نبی کوبھی پُکاراتوکیا آپ نے اللہ کی عبادت میں کسی غیر کو شریک کیا؟ اس کے ہاں کہنے کے سوا اس کے
Flag Counter