Maktaba Wahhabi

60 - 105
ضمیمہ الجزء الثانی مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ کا مطلب شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے کلمۂ توحید کے جزوِاوّل لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا مفہوم ومطلب،اُس کے تقاضے،مالہٗ وماعلیہ بڑے مختصر،مدلّل‘انتہائی رواں اور پُر اثر گفتگو کے انداز میں سمجھادیئے ہیں۔اور اس کے ساتھ ہی ہم یہاں اس کلمہ کے جزئِثانی۔۔مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ۔۔کے مفہوم ومطلب کا اضافہ کررہے ہیں تاکہ پورے کلمہ کے مطالب ومفاہیم اور اس کے تقاضے یکجا ہوجائیں۔ لفظی ترجمہ اور اسکے تقاضے: مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ کا لفظی ترجمہ یہ ہے کہ’’ حضرت محمدِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔‘‘ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے اقرار اور شہادت نے مسلمانوں پر واجب کردیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی اطاعت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کردہ امور سے مکمل اجتناب واحتراز کیا جائے۔چنانچہ اسی سلسلہ میں ہی ارشاد ِ الٰہی ہے: ﴿مَا اَتَا کُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا﴾ (سورۃ الحشر:۷) ’’تمہیں رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)جو حکم دیں اُسے اپنالو اور جس کام سے روکیں اس سے بازآجاؤ۔‘‘ امورِ دینیہ میں اپنی مرضی اور من مانی کی بجائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کے مطابق عمل کیا جائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تابناک اسوۂ حسنہ کی روشنی میں اپنی زندگی گزاری جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام واوامر کی مخالفت کر کے عذابِ الٰہی کو آواز نہ دی جائے۔جیسا کہ فرمان ِ الٰہی ہے:
Flag Counter