Maktaba Wahhabi

72 - 105
جبکہ حضرت مجدّد الف ثانی رحمہ اللہ سے کسی نے استفسار کیا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہوتے اور مولود کے اجتماع اور مجلس کو دیکھتے تو کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں پسند فرماتے یا ناپسند کرتے؟سائل کے جواب میں انھوں نے کہا: (یقینِ فقیرایں است کہ ہرگز ایں معنیٰ را تجویزنمی فرمودند،بلکہ انکارمی نمودند) (مکتوباتِ مجدّد الف ثانی،مکتوب نمبر ۲۷۳) ’’فقیر کو اس بات کا یقین ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان امور کو جائز قرارنہ دیتے بلکہ ان کا انکارفرماتے۔‘‘ ایسے ہی فقۂ حنفی کی بعض دیگر کتب مثلاً سیرت ِ شامی‘تحفہ العشّاق‘شرح فقہ اکبر(ملّاعلی قاری حنفی رحمہ اللہ)اور فتاویٰ بزاریہ وغیرہ میں مروّجہ میلاد کو بدعت اور ممنوع قرار دیاگیا ہے۔[1] 5۔گیارھویں شریف: ہر عربی مہینے‘چاند کی گیارہ تاریخ کو پیر عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے نام کی گیارہویں دی جاتی ہے۔اگر یہ ان کے نام کی ہوتو شرک ہے۔کیونکہ عبادت کی تین قسمیں ہیں: ۱۔مالی ۲۔قولی ۳۔بدنی اور ان تینوں پر صرف اللہ کا حق ہے۔اور گیارہویں والے پیرصاحب کے نام دے کر گویا ہم نے انھیں مالی عبادت میں اللہ کا شریک بنایا۔ اور اگر اس سے مراد ایصال ِ ثواب ہے تو گیارہویں کا طریقہ بدعت ہے کیونکہ عبادات دوطرح کی ہیں۔ 1۔مؤقّت:جن کا وقت مقرر ہے،مثلاً:نماز‘ روزہ‘حج وغیرہ
Flag Counter