Maktaba Wahhabi

78 - 105
دس دن)تک زیب وزینت سے منع کیا گیا ہے۔مذکورۃ الصدر رسومات کتاب وسنّت کے منافی‘شریعت سازی کا نتیجہ،نری بدعت اور مکروہ وناجائزہیں۔ غلط فہمی: بعض لوگ ان بدعات کو ثابت کرنے کے لیے بڑی شدّ ومد سے ایک روایت کا حوالہ دیتے اور اس کا حسب ِ منشاء صرف ایک جزء ہی پڑھتے ہیں،جو یہ ہے۔ (مَارَاٰہُ الْمُسْلِمُوْنَ حَسَناً فَھُوَ عِنْدِ اللّٰہ حَسَنٌ) ’’جسے مسلمان اچھا سمجھیں وہ اللہ کے نزدیک اچھا ہی ہوتا ہے۔‘‘ اسی روایت سے مولود شریف‘ختم شریف اور چہلم وغیرہ کو جائز قرار دیتے ہیں۔ اَوّلاً: یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نہیں بلکہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول ہے،اور امام سخاویؒ نے مکمل روایت اس طرح نقل کی ہے: (عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍقَالَ اِنَّ اللّٰہَ نَظَرَ فِیْ قُلُوْبِ الْعِبَادِ فَاخْتَارَ مُحَّمداًفَبَعَثَہ‘ بِرِسَالَتِہٖ ثُمَّ نَظَرَفِیْ قُلُوْبِ الْعِبَادِ فَاخْتَارَلَہ‘ اَصْحَاباًفَجَعَلَھُمْ اَنْصَارَ دِیْنِہٖ وَوُزَرَائَ نَبِیِّہٖ فَمَا رَاٰہُ الْمُسْلِمُوْنَ حَسَناً فَھُوَ عِنْدَ اللّٰہِ حَسَنٌ وَمَارَاٰہُ الْمُسْلِمُوْنَ قَبِیْحاً فَھُوَ قَبِیْحٌ)(المقاصد الحسنہ) ’’حضرت ابن ِمسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ا للہ نے بندوں کے دلوں پر نظرماری اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کو اپنی رسالت کیلئے منتخب فرمایا۔پھر لوگوں کے دلوں پر نظر پھیری اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے صحابہ منتخب کرکے انہیں دین کے معاون وانصاراور نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)کے وزیر بنادیا۔پس جس کام کو مسلمان اچھا تصّور کریں وہ اللہ کے ہاں بھی اچھا اور جسے وہ بُرا جانیں وہ بُرا ہوتا ہے۔‘‘
Flag Counter