Maktaba Wahhabi

80 - 105
جبکہ نوحہ کرنے والوں پر رسولُ ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے۔چنانچہ ایک حدیث میں ہے: ((لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ(صلی اللّٰہ علیہ وسلم)النَّائِحَۃَ وَالْمُسْتَمِعَۃَ))(ابوداؤد) ’’رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)نے نوحہ کرنے اور سننے والی،دونوں عورتوں پر لعنت کی ہے۔‘‘ علماء احناف کے اقوال: اوّل الذکر حدیث جو کہ مسند احمد اورسنن ابن ماجہ میں ہے،اس کے حاشیہ پر: ٭علّامہ سندھی حنفی لکھتے ہیں۔ ’’یہ حدیث بمنزلہ اجماع ِ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریری حدیث ہے اور ہر دوطرح سے دلیل و حجّت ہے۔‘‘ آگے جاکر لکھتے ہیں: ’’اہل ِ میّت کے ہاں اس طرح کھانا تیار کرنا خلاف ِ سنت ہے۔‘‘ ٭علّامہ ابن ہمام جو حنفیہ کے سرتاج مانے جاتے ہیں۔وہ ہدایہ کی شرح فتح القدیرمیں حدیث کے یہ الفاظ نقل کرتے ہیں،جن میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((قَدْ جَآئَ ھُمْ اَمْرٌ لِیَشْغَلُھُمْ)) ’’انہیں ایک مصیبت(موت)نے مشغول کردیا ہے‘‘ حدیث کے ان الفاظ کے حاشیہ پروہ لکھتے ہیں: (یُکْرَہُ اِتِّخَاذُ الضِّیَافَۃِ مِنْ اَھْلِ الْمَیِّتِ لِاَنَّہ‘ شُرِعَ فِی السُّرُوْرِ لَا فِی الشُّرُوْرِ وَہِیُ بِدْعَۃٌ مُسْتَقْبَحَۃٌ) (حاشیہ فتح القدیر) ’’اہل ِ میّت سے ضیافت لینا مکروہ ہے،کیونکہ یہ ایام ِ سرور میں مشروع ہے نہ کہ ایام شرور ومصائب میں،یہ بدترین بدعت ہے‘‘۔
Flag Counter