Maktaba Wahhabi

88 - 105
’’ابوہیاج اسدی کہتے ہیں مجھے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’کیا میں تجھے ایسی مہم پر نہ بھیجوں جس پر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا کہ آپ کوئی تصویر(مورتی)دیکھیں تو اُسے مٹادیں اور کوئی بلند وبالاقبر نظر آئے تو اسے گراکر برابر کردیں۔‘‘ ایک اور حدیث میں قبر،تصویر اور بُت تینوں کے ذکر کے بعد فرمایا: ((فَمَنْ عَادَ فَصَنَعَ شَیْئاً مِنْ ذَالِکَ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا اُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ))(مسند احمد،ج۱،ص۱۳۸) ’’جس نے دوبارہ ان کاموں میں سے کوئی بھی کیا،اس نے شریعت ِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے کفر کیا۔‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وصیّت: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ وہ صحابی ہیں جنہیں یہ شرف حاصل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے نکلنے والی سب سے زیادہ احادیث انھوں نے روایت کی ہیں۔اپنی وفات سے پہلے انھوں نے یہ وصیت فرمائی تھی: (لَا تَضْرِبُوْاعَلَیَّ فُسْطَاطاً)(بحوالہ عینی شرح بخاری) ’’میری قبر پر خیمہ نصب نہ کرنا۔‘‘ قبہ‘گنبد یا عمارت تو بڑی بات ہے۔وہ خیمہ تک سے روک گئے تھے کیونکہ وہ شریعت ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی واقف تھے۔اور ان امور کے متعلق تعلیماتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بخوبی جاننے والے تھے۔ آئمہ اربعہ کا فتویٰ: آج دنیا بھر کے مسلمانوں میں عموماًچار مَسلک مروّج ومعمول بہ ہیں۔ان میں سے بھی مذکورہ بدعات کا زور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مقلّدین میں ہے۔جبکہ خود امام صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (عَنْ اَبِیْ حَنِیْفَۃَ اَنَّہ‘ قَالَ لَا یُجَصَّصُ الْقَبَرُ وَلَا یُتَطَیَّنُ وَلَا
Flag Counter