Maktaba Wahhabi

151 - 144
اس جملہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ دعاکرنے والوں کا جتنا بڑا اجتماع ہوگا اتنا ہی قبولیت کا زیادہ امکان ہوگا۔ زبردست تنبیہ (۱۸)حدیث کا آخری جملہ زبردست تنبیہ کے طور پرہے،جوہمیں یہ بتارہا ہے کہ ہمارے تمام اعمال گنے جارہےہیں،اور گننے والی ذات اللہ رب العزت ہے،قیامت کے دن ہمارے تمام اعمال،خیرہوںیاشر،ہمارے سامنے آجائیں گے،اوربمطابق فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم (ثم أوفیکم إیاھا) ہر صالح عمل کی نیک جزاء ملے گی اورہربراعمل سزا کا مستوجب ہوگا۔(الامن رحم ربی) اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:[فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَيْرًا يَّرَہٗ۝۷ۭ وَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا يَّرَہٗ۝۸ۧ ][1] ترجمہ:تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہو گی وہ اس کو دیکھ لے گا ،اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا ۔ اعمال صالحہ کی توفیق پرشکر بجالانے کی دووجوہ (۱۹)انسان اپنے اعمال میںجو اچھے عمل پائےان پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجالائے،وہی ذات تعریف کی مستحق ہے،اس کی دووجوہات ہیں:
Flag Counter